1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

Ivory Coast, Gbagbo, آئیوری کوسٹ، باگبو، وتارا

2 جنوری 2011

آئیوری کوسٹ کے متنازعہ صدر لاراں باگبو نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں ملک میں تعینات اقوام متحدہ کے امن فوجی دستوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے شہریوں پر فائرنگ کی اور اب انہیں ملک سے نکلنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/zsRT
لاراں باگبوتصویر: AP

سرکاری ٹی وی چینل RTI پر اپنے بیان میں لاراں باگبو نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن فوجیوں نے شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔ اس موقع پر ٹی وی چینل پر عابی جان کے فوجی ہسپتال میں داخل دو زخمیوں کو بھی دکھایا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ بدھ کو پیش آنے والے ایک واقعہ میں مشتعل ہجوم اور اقوام متحدہ کے دستوں کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی تھی، تاہم آئیوری کوسٹ میں اقوام متحدہ کے امن فوجی دستوں ONUCI نے اس واقعے میں اپنے فوجیوں کی جانب سے فائرنگ کے کسی بھی واقعے کی تردید کی تھی۔

آئیوری کوسٹ میں سب سے زیادہ طاقتور سمجھے جانے والے متنازعہ صدر کی زیر سرپرستی چلنے والے اس ٹی وی چینل پر کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے امن فوجیوں نے ہجوم پر براہ راست فائرنگ کی اور اس سے متعدد شہری شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کئے گئے۔

باگبو نے اپنے بیان میں کہا، ’اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کا کام یہ نہیں کہ وہ عام شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنائیں۔ ان کا یہ کام نہیں کہ وہ کسی طرح کا جنگی کردار ادا کریں۔ ان کا کام شہریوں کی حفاظت ہے مگر یہ واقعہ ہوا اور اب انہیں مزید ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ شہریوں پر فائرنگ کا یہ واقعہ غیر معمولی ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے امن فوجی دستوں کو ملک چھوڑنے کے لئے کہہ دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے امن فوجیوں کی معاونت کرنے والے فرانس کے 900 فوجیوں کو بھی ملک چھوڑنے کے لئے کہا۔

UN Soldaten Elfenbeinküste Blauhelme
آئیوری کوسٹ میں تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج کے ساتھ فرانسیسی فوجی بھی شامل ہیںتصویر: ap

واضح رہے کہ آئیوری کوسٹ میں گزشتہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد عالمی برادری نے صدر باگبو کے حریف السان وتارا کو صدر تسلیم کرلیا تھا تاہم باگبو نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے عالمی برادری کے دباؤ کے باوجود عہدہ صدارت چھوڑنے سے انکار کر دیا۔

دریں اثناء یورپی یونین نے لاراں باگبو کے حامی مزید 17 افراد کے یورپی یونین میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس طرح یورپی ممالک کے لئے باگبو کے حامی افراد کے سفر پر پابندی کا سامنا کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد اب 78 ہو گئی ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر/ خبررساں ادارے

ادارت : ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں