1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الیکشن سے قبل جموّں میں تین مبینہ خودکش بمبار گرفتار

گوہر نذیر گیلانی23 دسمبر 2008

بھارت کے زیر انتظام ریاست جموّں و کمشیر میں اسمبلی انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے سے محض ایک روز قبل ریاستی پولیس نے منگل کے دن جموّں صوبے میں تین مبینہ خودکش بمبار گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/GM1J
بھارت کے زیر انتظام ریاست جموّں و کمشیر میں پولیس کے سربراہ کلدیپ کھوڈا نے جموّں صوبے سے جیش محمد کے تین مبینہ خودکش بمبار گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاتصویر: AP

خبر رساں اداروں نے ریاستی پولیس کے سربراہ کلدیپ کھوڈاکاحوالہ دیتے ہوئے کہا ہےکہ گرفتار شدہ تین مشتبہ عسکریت پسند جموّں شہر میں الیکشن کے موقع پر بڑے پیمانے پر ایک خودکش حملے کی منصوبہ بندی کرچکے تھے۔ پولیس سربراہ کے مطابق جموّں کے سمراٹ نامی ہوٹل سے گرفتار کئے جانے والے ان تینوں عسکریت پسندوں کا تعلق جیش محمد سے ہے۔ کھوڈا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پکڑے گئے تمام افراد پاکستانی باشندے ہیں۔

Moulana Masood Azhar
عسکری تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر بھارتی حکومت کو شدت پسندی کے کئی معاملات میں مطلوب ہیں تاہم پاکستان کا کہنا ہے کہ جیش کمانڈر فرار ہیںتصویر: picture-alliance / dpa

پولیس نے ایک مبینہ عسکریت پسند کی شناخت غلام فرید المعروف گلشن کمار کے بطور کی ہے اور اس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ پاکستانی فوج کی 10 آزاد کشمیر ریجمنٹ کا سپاہی ہے۔ تاہم ریاستی پولیس کے سربراہ نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ ایک فوجی بیک وقت ایک عسکری گروپ کے ساتھ کیسے وابستہ ہوسکتا ہے؟ کلدیپ کھوڈا نے مزید بتایا: ’’جیش محمد سے تعلق رکھنے والے یہ تینوں شدت پسند پہلے کراچی سے ڈھاکہ آئے، اور پھر بیس دسمبر کو کولکتہ سے جموّں پہنچے۔ خفیہ اطلاع ملنے پر ہم نے ان کو جموّں کے ہوٹل سمراٹ سے فوراً ہی گرفتار کرلیا۔‘‘

Indien Kaschmir Wahlen Jammu and Kashmir Liberation Front
جموّں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکن سری نگر میں الیکشن مخالف مہم کے دوران کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے دیتے ہوئےتصویر: AP

کل بدھ کو بحران زدہ ریاست جموّں و کمشیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر اور سرمائی دارالحکومت جموّں میں ووٹ ڈالے جارہے ہیں تاہم حکام نے سری نگر میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات کئے ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں وہاں معمول کی زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔

Indisches Paramilitär in Kaschmir
اسمبلی انتخابات کے موقع پر بھارتی حکام نے وادی کشمیر میں حفاظت کے سخت ترین انتظامات کررکھے ہیںتصویر: AP

سری نگر میں ڈوئچے ویلے کے نمائندے شجاعت بخاری کا کہنا ہے کہ پورے سری نگر شہر میں بالعموم اور پائین شہر میں بالخصوص کرفیو جیسا سماں ہے۔ شجاعت بخاری کے مطابق حفاظت کے کڑے اور غیر معمولی انتظامات کے باعث عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کشمیر میں سرگرم تمام ہی حُریت پسند جماعتو ں نے لوگوں سے اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے تاہم حکام نے علیحدگی پسندو ں کی الیکشن مخالف مہم کو ناکام بنانے کے لئے پہلے ہی یاسین ملک، نعیم خان، مسرت عالم، شبیر شاہ، غلام نبی سمجھی اور محمد اشرف صحرائی سمیت کئی دیگر سرکردہ لیڈروں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ جبکہ میرواعظ عمر فاروق، سید علی شاہ گیلانی، سجاد غنی لون اور فضل الحق قریشی سمیت دیگر سرکردہ علیحدگی پسند لیڈروں کو الیکشن کے موقع پر اُن کے گھروں میں ہی نظر بند رکھا جارہا ہے۔