1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امدادی کارکنوں کے لئے عالمی دن

20 اگست 2009

اقوام متحدہ نے دنیا بھر کے متنازعہ علاقوں میں ہلاک ہونے والے امدادی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے بدھ کے روز World Humanitarian Day منایا۔

https://p.dw.com/p/JFP3
امدادی کارکنوں کے لئے صومالیہ، افغانستان اور سوڈان خطرناک ترین علاقے سمجھے جاتے ہیںتصویر: AP

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہلاک شدہ امدادی کارکنوں کا عالمی دن منانے کے حوالے سے کچھ عرصے قبل ایک قرارداد بھی منظور کی تھی، جس کے بعد 19 اگست کا دن متنازعہ اور جنگ زدہ علاقوں میں کام کے دوران مارے جانے والے امدادی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے مختص کردیا گیا تھا۔ ورلڈ ہیومینیٹیرین ڈے کی تقریب کا انعقاد جنیوا میں ہوا۔

UN Flagge hinter Stacheldraht in Bagdad
چھ سال قبل اسی روز عراقی دارالحکومت بغداد میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز پر بم حملوں میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھےتصویر: AP

چھ سال قبل اسی روز عراقی دارالحکومت بغداد میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز پر بم حملوں میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جن میں اقوام متحدہ کے مندوب سیرگیو وی ایرا ڈی میلو بھی شامل تھے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اس حوالے سے نیویارک میں ایک تقریب میں شرکت کی، جہاں بغداد میں اقوام متحدہ کے دفتر پر 2003 ء میں ہونے والے بم حملے میں ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی امور کی ترجمان الزبتھ بائرز نے کہا : ’’ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ مرنے والے امدادی کارکنوں میں زیادہ تر تعداد مقامی ہوتی ہے۔‘‘ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان، صومالیہ اور سوڈان امدادی کارکنوں کے لئے سب سے خطرناک ممالک ہیں۔ اس عالمی ادارے کی ایک اور رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں گزشتہ سال تقریبا 260 امدادی کارکنان کو اغوا اور پرتشدد حملوں اور کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان امدادی ورکرز میں سے 122 کو ہلاک بھی کردیا گیا۔

Hilfslieferung für die irakischen Bürger von Umm Kasr
دنیا کے مختلف ممالک میں گزشتہ سال تقریبا 260 امدادی کارکنان کو اغوا اور پرتشدد حملوں اور کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیاتصویر: AP

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سویڈن اور کئی دیگر ملکوں کی درخواست پر امدادی کارکنوں کے دن کے حوالے سے قرارداد منظور کی تھی۔ اس قرارداد میں یہ طے پایا تھا کہ اس ادارے کے امن دستوں کے لئے مقرر کردہ دن کے علاوہ کوئی دن ہلاک ہونے والے امدادی کارکنوں کے لئے ہو۔

اقوام متحدہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کے امور کے دفتر کی ترجمان الزبتھ بائرز کہتی ہیں کہ امدادی کارکنوں کو مختلف حملوں میں زیادہ سے زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ بائرز کا کہنا ہے کہ ان حملوں کی وجہ سے امدادی کاموں کا سلسلہ رک جاتا ہے اور یوں متاثرہ لوگوں تک بنیادی ضروریات پہنچانا ناممکن ہو جاتا ہے۔

چنانچہ اقوام متحدہ کی جانب سے 19 اگست کو تاریخ میں پہلی بار متنازعہ علاقوں میں ہلاک ہونے والے امدادی کارکنوں کی یاد میں عالمی دن منایا گیا ۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں دنیا بھر میں مختلف متنازعہ علاقوں میں تقریباً 700 امدادی کارکن ہلاک ہوچکے ہیں۔

رپورٹ : انعام حسن

ادارت : عاطف توقیر