1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امريکی صدارتی اليکشن: آخری مباحثہ ہليری کلنٹن کے نام

عاصم سلیم
20 اکتوبر 2016

امريکی صدراتی اميدواروں ہليری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مابين ٹيلی وژن پر تيسرا اور آخری مباحثہ گزشتہ روز لاس ويگاس ميں منعقد ہوا جس ميں ڈيموکريٹک پارٹی کی کلنٹن فاتح رہيں۔

https://p.dw.com/p/2RT8a
USA | Ende der 3. Präsidentschaftsdebatte 2016 in Las Vegas
تصویر: REUTERS/M. Blake

ری پبلکن جماعت کے صدارتی اميدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نومبر ميں ہونے والے اليکشن کے نتائج کو تسليم کرنے يا نہ کرنے کے حوالے سے اپنا فيصلہ فی الحال بيان نہيں کرنا چاہتے ہيں اور وہ اس سلسلے ميں ’تجسس‘ برقرار رکھيں گے۔ انہوں نے يہ بات لاس ويگاس ميں انيس اکتوبر کے روز منعقدہ تيسرے اور آخری مباحثے کے دوران کہی۔ سياسی مبصرين کے مطابق ٹرمپ کی يہ بات کليدی اہميت کی حامل ہے۔ مخالف ڈيموکريٹک پارٹی کی اميدوار ہليری کلنٹن نے ٹرمپ کے اس موقف کو ’ڈرا دينے والا‘ قرار ديا۔ کلنٹن نے کہا، ’’جمہوريت اس طرح نہيں چلتی۔‘‘ سابق امريکی وزير خارجہ کلنٹن کا مزيد کہنا تھا کہ ماضی ميں صدارتی اميدواروں نے اليکشن کے نتائج تسليم کيے ہيں، خواہ وہ انہيں پسند ہوں يا نا پسند۔ ان کے مطابق صدارتی اليکشن ميں کھڑے ہونے والے کسی بھی اميدوار سے يہی توقع کی جانی چاہيے۔

USA | 3. Präsidentschaftsdebatte 2016 in Las Vegas
تصویر: Getty Images/J. Sullivan

امريکی صدارتی اليکشن ميں ڈيموکريٹک اور ری پبلکن جماعت کے حتمی اميدواروں کے مابين ٹيلی وژن پر تين مباحثوں کا انعقاد ہوتا ہے، جن ميں يہ اميدوار قومی و بين الاقوامی سطح کے مختلف امور پر اپنی اپنی پاليساں وضع کرتے ہيں۔

صحت کے محکمے اور سوشل سکيورٹی کے موضوعات پر بحث کے دوران ايک موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کلنٹن کو ’بہت خراب عورت‘ بھی کہا۔ ٹرمپ نے يہ بات عين اس وقت کہی جب کلنٹن اپنی پاليسياں بيان کرتے ہوئے کہہ رہی تھيں کہ وہ امرا پر ٹيکس بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہيں۔

ٹيلی وژن پر براہ راست نشر  ہونے اور عالمی سطح پر کئی ملين افراد کی توجہ کا مرکز بننے والے امریکی صدارتی امیدواروں کے اس تيسرے اور آخری مقابلے  کے دوران ڈيموکريٹک پارٹی کی صدارتی اميدوار کلنٹن نے ٹرمپ کو روسی صدر ولاديمير پوٹن کا ’پتلا‘ قرار ديتے ہوئے کہا کہ وہ اس روايتی حريف ملک کی جانب سے امريکيوں کی مبينہ جاسوسی کی مذمت کريں۔ جواباً ٹرمپ نے بھی کلنٹن کو ’پتلی‘ کہتے ہوئے کہا کہ وہ امريکی اليکشن ميں مبينہ مداخلت کی مذمت کرتے ہيں۔ تاہم ان کا مزيد کہنا تھا کہ وہ نہيں مانتے کہ کلنٹن کی ہيک ہونے والی ای ميلز ميں روس ملوث تھا۔ ٹرمپ کے بقول کلنٹن کو پوٹن اس ليے ناپسند ہيں کيونکہ پوٹن نے ہر موقع پر کلنٹن سے زيادہ چالاکی کا مظاہرہ کيا ہے۔

مباحثے کے دوران ٹرمپ نے يہ بھی کہا، ’’ميں خراب ہومبرز کو نکال بھگاؤں گا۔‘‘ ’ہومبر‘ دراصل ہسپانوی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب شخص ہے۔ بظاہر ٹرمپ نے اپنے اس جملے ميں امريکا ميں مقيم لاطينی امريکی شہريوں کو نشانہ بنايا۔ بعد ازاں ٹوئٹر پر ’#badhombres‘ ٹرينڈ کرتا رہا اور ان گنت افراد نے رد عمل ميں طنزيہ جملے کسے۔

مباحثے کے فوری بعد ايک امريکی نشرياتی ادارے کے عوامی جائزے کے مطابق باون فيصد افراد کا ماننا ہے کہ تيسرے اور آخری مباحثے ميں ہليری کلنٹن کا پلڑا بھاری رہا جبکہ انتاليس فيصد کے مطابق ٹرمپ فاتح رہے۔