1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا ایرانی انتخابات کے حوالے سے نا امید

8 جون 2013

گو کہ ماہرین چودہ جون کو ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات کے حوالے سے قدرے تبدیلی کے امکان کے بارے میں خوش گمان ہیں تاہم امریکی انتظامیہ کا خیال ہے کہ ایران کے ساتھ اس کے دیرینہ تنازعات برقرار رہیں گے۔

https://p.dw.com/p/18m9N

سن دو ہزار چار میں شائع ہونے والی کتاب ’دا پرشیئن پزل‘ کے مصنف کینیتھ پولاک اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ایران کے ساتھ مغرب کے تنازعات کا کوئی سیدھا حل نہیں ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ دس برس بعد بھی امریکا اور ایران کا تنازعہ جوں کا توں برقرار ہے۔

چودہ جون کو ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات کو ماہرین دلچسپی کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ چند کو امید ہے کہ ان انتخابات کے بعد ایران اور مغرب کے تعلقات میں بہتری رونما ہو سکتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ صدر احمدی نژاد کا صدارتی دور کم از کم ختم ہو رہا ہے۔ آئینی قدغن کے باعث نژاد تیسری مرتبہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ مغربی ممالک ایران پر شدید اقتصادی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔ ماہرین کو امید تھی کہ ایران کی سپریم کونسل سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی جیسے نسباتاً اصلاح پسند رہنما کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے گی مگر ایسا نہ ہوا۔ نہ صرف یہ کہ رفسنجانی بلکہ چھ سو اسی امیدواروں کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا۔ امریکا اور مغربی ممالک کی نا امیدی بجا ہے۔

Iran Wahlen Wahl 2013 Said Jalili Präsidentschaftskandidat
سپریم کونسل کا جلیلی کی طرف جھکاؤ ’’پریشان کن‘‘ ہےتصویر: mashreghnews

واشنگٹن انسٹیٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی کے ڈائریکٹر ریسرچ پیٹرک کلاؤسن نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی انتخابات کے حوالے سے امریکا میں جو موڈ دیکھا جا رہا ہے وہ شدید مایوسی کا ہے۔

کلاؤسن کا کہنا ہے کہ اوباما انتظامیہ کی رائے ہے کہ ایران کا انتخابی عمل انتہائی ناقص رہا ہے اور یہ کہ ایران کے ساتھ کسی امریکی سمجھوتے کا امکان نظر نہیں آ رہا ۔

''یہ سمجھا جا سکتا تھا کہ ایران کسی سمجھوتے کے بارے میں سنجیدہ ہے اگر وہ رفسنجانی یا ان جیسے کسی رہنما کو نامزد کرتا۔ مگر ایرانی سپریم کونسل مرکزی جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی کو سبے سے مضبوط صدارتی امیدوار کے طور پر کھڑا کر رہی ہے۔‘‘

نیشنل ایرانیئن امیریکن کونسل کی صدر ٹریٹا پارسی کے مطابق سپریم کونسل کا جلیلی کی طرف جھکاؤ ’’پریشان کن‘‘ ہے۔ ’’ایران میں کوئی نہیں جانتا کہ وہ کون ہیں۔ جلیلی غیر کرشماتی شخصیت ہیں اور ٹی وی پر اس وقت ہی نظر آتے ہیں جب جوہری پروگرام کے حوالے سے کوئی بات ہو۔‘‘ پارسی کے بقول سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ائی انتخابات پر اثر انداز ہو رہے ہیں تا کہ کوئی غیر متوقع نتیجہ سامنے نہ آئے۔

رپورٹ: سابینا کاساگرانڈ ⁄ شامل شمس
ادارت: رابرٹ مج ⁄ شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید