1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا نے جنوبی شام میں موبائل آرٹلری راکٹ لانچرز نصب کر دیے

مقبول ملک اے ایف پی
16 جون 2017

امریکا نے جنوبی شام میں اپنے ایک فوجی اڈے کی حفاظت کے لیے الطنف کے علاقے میں اپنے موبائل آرٹلری راکٹ لانچرز نصب کر دیے ہیں۔ اس فوجی اڈے پر امریکی دستے شام میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خلاف لڑنے والے جنگجوؤں کو تربیت دیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2emYk
تصویر: picture-alliance/dpa/F. R. Malasig

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے جمعہ سولہ جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے حکام نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ملکی فورسز نے برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے جنوب میں الطنف کے علاقے میں اپنے ایک اڈے پر اب ایسا جدید موبائل توپ خانہ بھی نصب کر دیا ہے، جو راکٹوں سے حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

عسکری اصطلاح میں اس قابل انتقال توپ خانے کو ’ہیمارس‘ کہتے ہیں۔ پینٹاگون کے حکام نے جمعرات پندرہ جون کی شام بتایا کہ یہ دراصل ایک ایسا راکٹ سسٹم ہے، جس کی مدد سے بڑے بڑے فوجی ٹرکوں سے بیک وقت بہت سے راکٹ فائر کیے جا سکتے ہیں۔

عراق میں ایرانی پاسداران انقلاب کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک

شام میں لاشوں کو جلایا جا رہا ہے، امریکی وزارت خارجہ

’اسد‘ امریکا اور روسی تعلقات میں ہڈی بن گئے

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ پینٹاگون نے یہ تصدیق تو کر دی ہے کہ ایک جگہ سے آسانی سے دوسری جگہ منتقل کیے جا سکنے والے اس راکٹ لانچنگ سسٹم کو جنوبی شام میں پہنچا دیا گیا ہے تاہم حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ایسے کتنے HIMARS یونٹ اب شام منتقل کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکا نے جنگ زدہ شام کے اس علاقے میں یہ موبائل آرٹلری راکٹ سسٹم اس حالیہ پیش رفت کے کچھ ہی عرصے بعد پہنچایا ہے، جس میں شامی صدر بشار الاسد کے حامی فوجی دستے الطنف کے پاس ایک ایسے خطے میں داخل ہو گئے تھے، جسے بظاہر تصادم سے بچنے کے لیے ایک غیر متنازعہ علاقہ قرار دینے کی کوشش کی جا رہی تھی۔

Jordanien US-MIlitär
تصویر: Getty Images/J. Pix

امریکی عسکری ماہرین کے مطابق شام کے جنوب میں ملکی سرحد کے قریب یہ پیش رفت اس لیے ایک نیا خطرہ تھی کہ یوں دمشق حکومت کی فوجیں الطنف میں اس امریکی فوجی اڈے کے قدرے قریب آ گئی تھیں۔

بشار الاسد کا حال قذافی جیسا ہو گا، مقتدیٰ الصدر کا انتباہ

شام کے بیس فیصد جیٹ طیارے تباہ کر دیے گئے، امریکی وزیر دفاع

اس امریکی فوجی پیش رفت پر شامی صدر اسد کے انتہائی اہم حلیف روس نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔ ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ امریکا اپنے یہ ’ہیمارس‘ راکٹ سسٹم شامی حکومکت کی فوجوں پر حملوں کے لیے استعمال کرے گا۔

دفاعی ماہرین کے مطابق امریکا ’ہیمارس‘ راکٹ سسٹم کو اس لیے اتنی اہمیت دے رہا ہے کہ اس کے ذریعے بہت خراب موسم میں اس وقت بھی جملہ اہداف کو بڑی کامیابی سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے، جب مطلع صاف نہ ہو اور حالات ہوائی حملوں کے لیے سازگار نہ ہوں۔