1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ 'سائبر جنگجوؤں' کی تلاش میں

6 فروری 2011

امریکہ انٹرنیٹ کے ذریعے کسی ممکنہ حملے سے بچاؤ کے لیے اگلی نسل کے کمپیوٹر ماہرین کی تلاش میں ہے، جنہیں 'سائبر واریئر' یا سائبر جنگجو قرار دیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/109CV
تصویر: AP

انٹرنیٹ کے ذریعے جرائم اور حملوں کی روک تھام کے لیے قائم امریکی سنٹر فار انٹرنیٹ سکیورٹی کی طرف سے ایک مقابلے کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس سائبرچیلنج کو 'سائبر فاؤنڈیشن کمپیٹیشن' کا نام دیا گیا ہے۔ اس مقابلے کا مقصد ایسے 10 ہزار طلبہ کی تلاش ہے، جو سائبرسکیورٹی میں عظیم کارنامے انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

سنٹر فار انٹرنیٹ سکیورٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ولیم پیلگِرن کے مطابق، "ہمارے انفارمیشن کے نظام اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے تحفظ کے لیے ت‍خلیقی طریقہ ہائے کار تلاش کرنے کی جس قدر ضرورت آج ہے، پہلے کبھی نہیں تھی۔" پیلگرِن نے اس مقابلے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا، "سائبرفاؤنڈیشن کمپیٹیشن کے ذریعے دراصل ہمیں امریکہ بھر کے اسکولوں میں موجود ایسے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے کا موقع ملے گا، جو انٹرنیٹ سکیورٹی کی طرف میلان رکھتا ہے اور اپنی صلاحیتوں کو مثبت طریقے سے کام میں لانے کا خواہشمند ہے۔"

اس مقابلے میں ایسے سوالات پوچھے جائیں گے، جن کا ایک خاص وقت کے اندر اندر جواب دینا ہوگا۔ یہ سوالات کمپیوٹر سائنس کے ایسے شعبوں اور کیٹیگریز سے متعلق ہوں گے، جو نیٹ ورک اور سسٹم کی سکیورٹی کے حوالے سے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ اس مقابلے میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کو انعامات اور اعزازات سے نوازا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایسے طلبہ کو حکومت اور کمپیوٹر انڈسٹری کی سرکردہ شخصیات سے بھی ملوایا جائے گا۔

NO FLASH Symbolbild Netzpolitik
"انفارمیشن کے نظام اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے تحفظ کے لیے ت‍خلیقی طریقہ ہائے کار تلاش کرنے کی جس قدر ضرورت آج ہے، پہلے کبھی نہیں تھی"تصویر: picture-alliance/dpa

سائبر چیلنج پروگرام دراصل کمپیوٹر کی جدید تعلیم کے ذریعے طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے علاوہ اس صنعت میں ملازمتیں فراہم کرنے والوں اور کالجوں کے درمیان بہتر رابطہ پیدا کرنے میں بھی معاون ہوگا۔

اس مقابلے میں شرکت کے لیے طلبہ 18 فروری تک خود کو رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں آن لائن معلومات uscybersecuritychallenge.org پر دستیاب ہیں۔

امریکی سینیٹر اور سینیٹ میں ہوم لینڈ سکیورٹی کی سب کمیٹی کے چیئرمین تھومس کارپر کے بقول، "ہمارے معاشرے میں سائبر سکیورٹی سے متعلق بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ آنے والی نسل میں ایسے مہارتوں کو یقینی بنایا جائے کہ وہ ہمارے ملک کا کارگر دفاع کرسکیں۔"

اس مقابلے کی وکالت کرتے ہوئے امریکی کانگریس کے رکن جِم لینگوِن کا کہنا ہے کہ ہمیں اب اس بات پر پوری توجہ دینی چاہیے کہ ہم ایسے ماہرین تیار کرسکیں، جو کہ تیزی سے قومی ترجیح بنتے جا رہے سائبر نیٹ ورکس کی سلامتی کی ضروریات پوری کر سکیں۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: امجدعلی