1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کا ساتھ دیں گے، نومنتخب برطانوی وزیرکا بیان

15 مئی 2010

برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نےکہا ہےکہ لندن کی نئی حکومت ایران کے مسئلے پر اوباما انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرے گی، ساتھ ہی افغانستان مشن کے حوالے سے بھی امریکہ کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/NOd7
ولیم ہیگتصویر: AP

ولیم ہیگ کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مشرقی وسطی کے تنازعے کے حل کے سلسلے میں بھی لندن اپنا کردار ادا کرے گا۔

امریکی ہم منصب ہلیری کلنٹن کے ساتھ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا ان کا ملک ایران پراقتصادی پابندیوں کی حمایت کرے گا۔ ان کے بقول اس سلسلے میں امریکہ کی تائید کی جائے گی اور سلامتی کونسل کی قرارداد کے حوالے سے امریکہ کا ساتھ دیا جائے گا۔ ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری میں سب سے بڑی رکاوٹ چین کو تصور کیا جارہا ہے جبکہ برازیل، ترکی اور لبنان نے بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ روس کی جانب سے گزشتہ دنوں کے دوران پابندیوں کے حق میں کئی بیانات سامنے آ چکے ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا لندن اور واشنگٹن ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں؟ ولیم ہیگ کا جواب تھا یہ خارج ازمکان تو نہیں ہے تاہم ابھی اس طرح کا کوئی ارادہ نہیں۔

Haiti Geberkonfernz Hillary Clinton
ہلیری کلنٹن اور ولیم ہیگ نے مشرق وسطی تنازعہ اور امن عمل، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار سمیت اور دیگر اہم امور پر بات چیت کیتصویر: AP

ولیم ہیگ کے مطابق افغان مشن نئی برطانوی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ جنوری میں ہونے والی لندن کانفرنس اور دیگر امور میں نیٹوکی بھرپور مدد کرے گی۔ برطانوی وزیر نے کہا کہ افغانستان میں لندن اور واشنگٹن کی منزل ایک ہے اور وہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی مدد اور تعاون بڑھانے کے بارے میں بات چیت شروع کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

ہلیری کلنٹن اور ولیم ہیگ نے مشرق وسطی تنازعہ اور امن عمل، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار سمیت اور دیگر اہم امور پر بات چیت کی۔

برطانوی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ امریکہ برطانیہ کا سب سے قریبی ساتھی ملک ہے،امریکہ اور برطانیہ کے مفادات یکساں ہیں، دونوں ممالک کی ترجیحات ایک سی ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ یہ تعاون اسی طرح برقرار رہے گا۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید