1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کی افغان پالیسی: تبدیلی کے امکانات کیا ہیں؟

1 اکتوبر 2009

امریکی حکومتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے میں صدر اوباما کو چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔ کیا امریکہ کی افغان پالیسی میں تبدیلی کے کوئی امکانات ہیں؟

https://p.dw.com/p/JvQt
تصویر: AP

افغانستان کی صورتحال کے بارے میں غور کے لئے امریکی صدر باراک اوباما نے 30 ستمبر بروز بدھ اپنی کابینہ کے اہم ارکان سے ملاقات کی۔ اس اعلی سطحی ملاقات کا مقصد افغانستان کے بارے میں امریکی پالیسی پر تفصیلی غور کرنا تھا۔

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گبس کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان اور افغانستان میں امریکہ کی اب تک کی کارروائیوں کا بے لاگ جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی اس بات پر غور کیا گیا کہ مستقبل میں آنے والے چیلنجز کا کس طرح سے مقابلہ کیا جائے گا۔گبس کے مطابق اوباما نے اس موقع پر واضح طور پرکہا کہ افغانستان میں کامیابی اسی وقت حاصل ہوگی جب تک القائدہ اور اس کےانتہاپسند حمایتیوں کو شکست نہیں دی جاتی۔

Selbstmordanschlag in Kabul Afghanistan
افغانستان میں طالبان کی سرگرمیوں میں اضافہ ہورہا ہےتصویر: AP

اگلے ہفتے امریکی صدر افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کرنے والے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک بند کمرے میں ہونے والی اس ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن، نائب صدر جو بائیڈن اور وزیر دفاع رابرٹ گیٹس شریک تھے۔ ساتھ ہی افغانستان سے ویڈیو ٹیلیفون کے ذریعے امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل اسٹینلے میک کرسٹل شریک تھے۔ اس اجلاس میں امریکی خفیہ ادارے کے اعلی عہدیدار ایڈمرل ڈینس بلیئر اور چیف آف اسٹاف ایڈمرل مائیک ملن بھی شریک تھے۔

افغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے امریکی سربراہ جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کی جانب سے چند روز قبل امریکی حکومت کو بھیجے جانے والی رپورٹ میں مزید امریکی فوجی دستے افغانستان بھیجنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ نئی حکمت عملی اپنائے بغیر افغان جنگ جیتنا ممکن نہیں ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق جنرل میک کرسٹل نے تیس سے چالیس ہزار مزید فوجی افغانستان بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

افغانستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے نیٹو اور امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسی برس اب تک 370 سے زائد غیرملکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے بارودی سرنگوں اور دیگر دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال میں اضافہ اس کی وجہ بتائی جاتی ہے۔

تاہم امریکی حکومتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے میں صدر اوباما کو چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔ کیا امریکہ کی افغان پالیسی میں تبدیلی کے کوئی امکانات ہیں؟ اس پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف تجریہ نگار ڈاکٹر حسن عسکری نے ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ جو آپ نیچے دئے گئے لنک پر کلک کرکے سن سکتے ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی