1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کی ایران کو تعلقات کے نئے آغاز کی پیشکش

کشور مصطفٰی20 مارچ 2009

امریکی صدرباراک اوباما نے ایران میں سال نوء کے سلسلے میں منائے جانے والے جشن نوروز کے موقع پردونوں ملکوں کے مابین تعلقات کے ایک نئے آغاز کی پیشکش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/HGJv
امریکی صدر کے اس بیان کوامریکہ ایران تعلقات کے حوالے سے تازہ ہوا کا جھونکا سمجھا جا رہا ہےتصویر: AP / DPA / Montage DW

ایران کی جانب سے باراک اوباما کے خیر سگالی کے اس اظہار کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

ایرانی ثقافت میں آمد بہار پر جشن نو روز منانے کی تاریخ قدیم ہے۔ اس سال اس موقع پر نئے امریکی صدر باراک اوباما کی طرف سے ایک خوش آئند پیغام کو ایران کے ساتھ ساتھ دنیاء کے مختلف حصوں میں بھی بہار کی تازہ ہوا کا جھونکا سمجھا جا رہا ہے۔

سابق امریکی صدر جارج ڈبلیوبش، جنہوں نے ایران کو بدی کا محور قرار دیا تھا، کے برعکس نو منتخب امریکی صدر باراک اوباما نے ایرانی قوم کو ایک ویڈیو پیغام میں نوء روز کی مبارک باد پیش کی۔ اوباما نے ایرانی رہنماؤں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے اور رفاقت اور دوستانہ تعلقات کی پیش کش کی ہے۔ تاہم اوباما کے ویڈیو پیغام کا لہجہ کسی حد تک محتاط بھی ہے۔

USA Vorwahlen Demokraten Barack Obama
امریکی صدر کے اس بیان کو بھی امریکی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہےتصویر: AP

’’آپ کو بھی انتخاب کا حق حاصل ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران، عالمی برادری کے اندر اپنا جائز مقام حاصل کرے۔ ایران ان حقوق کے حصول کو زمہ داری کے ساتھ حاصل کر سکتا ہے نہ کہ دہشت اور ہتھیاروں کے ذریعے ۔ پر امن اقدامات کرتے ہوئے تہران ایرانی عوام اور ایران کی تہذیب کی عظمت کا بھرپور مظاہرہ کر سکتا ہے۔ ایرانی تمدن کی عظمت کا اظہار تباہی کا باعث بننے کی صلاحیتوں سے نہیں ہو سکتا ۔ بلکہ یہ ایرانی قوم کی تعمیری اور تخلیقی صلاحیتوں سے ظاہر ہوتی ہے۔‘‘

ایرانی قیادت نے اوباما کے ان بیانات کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم ایرانی صدر احمدی نژاد کے ایک ترجمان نے خبر رساں ایجنسی AFP کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کو ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرنا ہوگا۔ ایران اسی وقت امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرے گا جب نئی امریکی حکومت ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرے اور صدر اوباما دوستانہ تعلقات کی بحالی کے لئے پیش رفت کریں۔ ایسا ہوا تو تہران حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی۔

صدر اوباما کے ویڈیو پیغام پر مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی امور کے نگراں Javier Solana نے امید ظاہر کی کہ یہ امریکہ ایران تعلقات کا ایک نیا باب ثابت ہوگا۔ سولانا نے کہا کہ اوباما کے بیانات تعمیری سونچ پر مبنی ہیں۔ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے امور کے نگراں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی تنازعے کے خاتمے کے لئے ممکنہ کوششیں کرے۔ ادھر برسلز میں جاری یورپی یونین کے اجلاس میں موجود جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اوباما کے ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں تازہ ترین پیغام کا خیر مقدم کیا۔ میرکل نے کہا کہ اوباما کے بیانات تمام یورپی طاقتوں کی دیرینہ خواہش کی عکاسی کرتے ہیں جبکہ جرمن وزیر خارجہ اشٹائن مائر نے کہا کہ اوباما کا پیغام ایرانی صدرکے ساتھ ساتھ ایرانی عوام کے لئے بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اس امر کی نشاندہی ہے کہ امریکہ محض ایران کے ایٹمی تنازعہ کا حل نہیں چاہتا بلکہ اوباما حکومت ایران اور امریکہ کے تعلقات کو استوار کرنے کے عمل میں دلچسپی رکھتی ہے۔