1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی فوجیوں میں خودکشی کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ

امتیاز احمد3 فروری 2009

گذشتہ چند برسوں سے امریکی فوجیوں میں خود کشی کے رجحان میں ریکارڈ حد تک اضافہ ہوا ہے جو امریکی محکمہ دفاع کے لئے بہت تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/GmZ3
عراق مین متعین امریکی فوجی اپنی پوزیشنز سنبھالے بیٹھے ہیںتصویر: AP

واشنگٹن میں پینٹاگون نے محض اس لئے کئی مشاورتی اور نفسیاتی امدادی پروگرام شروع کر رکھے کہ خود کشی کے اس رجحان کو کسی طریقے سے روکا جا ئے ۔ اس سلسلے میں پینٹا گون کی ویب سائٹ پر فوجیوں کو خودکشی سے بچنے کے لئے کئی مشورے بھی دئے گئے ہیں۔

جبکہ امریکی وزیر دفاع کہتے ہیں'' کبھی نہ کبھی ہر فوجی اپنے آپ کو پریشان یا افسردہ محسوس کرتا ہے ۔ ایسی صورت حال میں بعض فوجی خودکشی کا راستہ ڈھونڈتے ہیں ۔ اب ایسی صورت حال میں انھیں مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔''

یہ الفاظ امریکی وزیردفاع نے خودکشی کے خطرے سے دوچار امریکی فوجیوں کے لئے ایک ویڈیو میں کہے ہیں۔ اس ویڈیو میں فوجیوں کو حالت جنگ کے علاوہ روتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے اور یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ جنگ کے دوران فوجی کس قدر تذبذب کا شکار ہوتے ہیں۔

ذہنی پریشانیوں کے شکار فوجیوں کی رہنمائی کے لئے پینٹاگون کی ویب سائٹ پرکئی ماہرین نفسیات کے ٹیلی فون نمبر بھی دئیے گئے ہیں جن سے متعلقہ افراد بروقت مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ سن 2008 میں اتنی زیادہ تعداد میں امریکی فوجیوں نے خودکشی کی جتنی پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔

Marines trainieren Häuserkampf
امریکی فوجی عراق میں ایک آپریشن کے دورانتصویر: AP

ماضی میں افغانستان اورعراق کی جنگوں میں حصہ لینے والے فوجیوں کے ترجمان Paul Riekhoff کا کہنا ہے'' گزشتہ چار برسوں میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد دوگنا ہو گئی ہے۔ ہم اس رجحان سے پریشان ہیں کیونکہ یہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اس کی وجہ بالکل واضح ہے۔ فوجیوں کو جنگی علاقوں میں زیادہ عرصے کے لئے بھیجا جاتا ہے اورزیادہ ترفوجی ان علاقوں میں اپنے منفی تجربات کو بھلا نہیں پاتے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ خود بھی پریشان رہتے ہیں اور ان کے گھروں میں لڑائی جھگڑے بھی ہوتے رہتے ہیں۔''

سن 2008 میں کل 128 امریکی فوجیوں نے خودکشی کی جبکہ 15فوجیوں کی موت کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔ ان میں سے 30 فیصد فوجی ایسے تھے جنہوں نے جنگ کے دوران ہی خودکشی کرلی جبکہ 35 فیصد ماضی میں افغانستان اورعراق کی جنگوں میں حصہ لے چکے تھے۔

امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ فوجیوں میں خود کشی کے واقعات کی بنیادی وجہ ذہنی اورنفسیاتی دباؤ ہے لیکن Paul Riekhof کے بقول اس کی ایک وجہ اوربھی ہے '' ہرچاریا پانچ فوجیوں میں سے کم ازکم ایک فوجی جنگ سے واپسی پرشدید نوعیت کے دماغی دباؤ کا شکارہوتا ہے۔ نتیجتہ وہ کافی زیادہ شراب نوشی کرنے لگتا ہے جو گھریلو پریشانیوں کا باعث بھی بنتی ہے۔''

امریکی فوج کی ایک سائیکالوجسٹ کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ کے شکار فوجیوں کے لئے پینٹاگون کے امدادی پروگرام ناکافی ہیں اور خود کشی کے واقعات میں کمی کے لئے مزید اقدامات کئے جانا چاہیئں۔