1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیر خارجہ کا دورہ عراق اور لبنان

27 اپریل 2009

ہلیری کلنٹن اپنے دورہ مشرق وسطیٰ کے بعد واشنگٹن پہنچ چکی ہیں۔ امریکی انتظامیہ علاقائی تنازعات اور مسائل کے حل کے لئے ایران اور شام کو امن عمل میں شامل کرنے کی خواہاں ہے

https://p.dw.com/p/HfJa
ہلیری کلنٹن اپنے دورہ مشرق وسطیٰ کے بعد واشنگٹن پہنچ چکی ہیں۔تصویر: Rocky Mountain News, Ken Papaleo

امریکی سیکرٹری خارجہ ہلیری کلنٹن اپنے اچانک دورہ عراق پر ہفتے کے روز بغداد پہنچی تھیں۔ وزیر خارجہ کی حیثیت سے یہ ان کا پہلا دورہ عراق تھا۔ امریکہ نے 30 جون کو عراقی شہری علاقوں سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کررکھا ہے، مگر گزشتہ ایک ماہ کے دوران عراق میں ہونے والے دھماکوں اور خودکش حملوں میں 250 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ہلیری کلنٹن نے تشدد کے ان حالیہ واقعات کے دوران ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان واقعات سے امن عمل اور امریکی افواج کے انخلا کے طے شدہ پروگرام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ کلنٹن نے اپنے دورہ عراق کے دوران صدر جلال طالبانی اور وزیر اعظم نوری المالکی کے علاوہ ملک میں موجود امریکی افواج کے کمانڈر جنرل رے اوڈی ایرنوکے ساتھ بھی ملاقات کی۔

اپنے دورہ عراق کے بعد امریکی سیکرٹری خارجہ غیراعلانیہ دورے پر لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچیں، جہاں انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ لبنان میں 7جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات شفاف ،آزادنہ اورمنصفانہ اندازمیں منعقد کرائے جائیں گے۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ کو امید ہے کہ الیکشن خوف اور ڈر کے سائے اور بیرونی مداخلت کے بغیر منصفانہ انداز میں منعقد کرائیں جائیں گے اور انتخابی نتائج اعتدال پسندی اور مثبت سمت کی طرف اشارہ کریں گے۔

اس موقع پر کلنٹن نے مزید کہا کہ لبنانی عوام کو یہ پورا حق ہے کہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کریں، اور امریکہ انتخابات کے بعد بھی لبنان میں اعتدال پسند قوتوں اور ذمہ دار اداروں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے لبنانی عوام کو امریکی صدر باراک اوباما کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ امریکہ کو لبنان میں شیعہ جماعت اور ملیشیا حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی قوت پر تشویش ہے، جنہیں ایران اور شام کی پشت پناہی حاصل ہے۔

ہلیری کلنٹن نے بیروت میں لبنانی صدر مائیکل سلیمان سے ملاقات کے بعدصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شام کے ساتھ امریکہ کے ممکنہ تعلقات کا بھی ذکر کیا۔ ان تعلقات کے حوالے سے لبنان کے تحفظات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے لبنان کی خودمختاری متاثر ہوسکتی ہو۔

افسر اعوان/ امجد علی