1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیر خارجہ کا دورہ یوکرائن

3 جولائی 2010

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے مشرقی یورپ کے پانچ ملکوں کے دورے کے آغاز پر یوکرائن کی قیادت پر واضح کیا کہ اس کے لئے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں شمولیت کے دروازے کھلے ہیں۔

https://p.dw.com/p/O9fm
تصویر: AP

یوکرائن پہنچ کر امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے صدر وکٹوریانوکووِچ کے ساتھ ملاقات کی اور بعد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے دونوں لیڈروں نے خطاب کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے یوکرائنی ہم منصب گریشنکوسے بھی علیحدہ ملاقات کی۔

پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے صدر یانوکووچ پر واضح کیا کہ وہ جمہوری اقدار کے ساتھ وابستہ رہیں جو نہایت اہم ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے یوکرائن میں ذرائع ابلاغ کی آزادی کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے یوکرائن کی قیادت کو بتایا کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں یوکرائن کی شمولیت کے دراوازے کھلے ہیں۔ موجودہ حکومت نے نیٹو میں شمولیت کے سابقہ حکومتی پلان کو رد کردیا ہے۔

Ukraine Außenminister Gryshchenko
یوکرائن کے وزیر خارجہ گریشنکوتصویر: AP

اس موقع پر کلنٹن نے واضح کیا کہ واشنگٹن کسی طور پر بھی کیف اور ماسکو کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونا چاہتا۔ اس مناسبت سے امریکی وزیرخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ قوتیں جو یوکرائن کو مجبور کر رہی ہیں کہ وہ روس یا مغرب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے وہ حقیقت میں غلط انتخاب کی بات کرتی ہیں۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے یانوکووچ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہوئے اس کی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے انیس ارب ڈالر کے امداد کے پروگرام کی تعریف بھی کی، جو یوکرائنی اقتصادیات میں بہتری کی خاطر لی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ حکومت کی مالیاتی اصلاحات کو بھی استحسانی نگاہوں سے دیکھا۔

NO FLASH Viktor Janukowytsch
یوکرائن کے صدر وکٹوریانوکووِچتصویر: AP

پریس کانفرنس میں کلنٹن نے کیف حکومت کے کاپی رائٹ کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا۔ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے روس نواز صدروکٹور یانوکووِچ کی پالیسیوں اور دوسرے معاملات کو تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز کیا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ صدروکٹور یانوکووِچ نے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد روس نواز پالیسیوں کو تقویت دیتے ہوئے بحیرہ اسود میں روسی فوجی بیڑے کی مدت میں توسیع کے ساتھ ساتھ تجارتی رابطوں میں اضافہ بھی کیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے صدر وکٹور یانوکووِچ کی فروری منعقدہ الیکشن میں کامیابی کی بھی تعریف کرتے ہوئے وہاں جمہوری اقدار کو مستحکم قرار دیا۔

Pk Oppositionspolitikerin Julia Timoschenko NO-FLASH
یوکرائن کی سابقہ خاتون وزیر اعظم یُولیا تیموشَینکوتصویر: picture-alliance/dpa

کلنٹن یوکرائن میں قیام کے دوران صدر یانوکووِچ کی کٹر حریف اور سابق خاتون وزیر اعظم یُولیا تیموشَینکو کے ساتھ بھی ملاقات کریں گی۔ امکاناً اس ملاقات میں یوکرائن کی خاتون لیڈر موجودہ حالات کے بارے میں مختلف تصویر پیش کرسکتی ہیں اور اس کی ایک وجہ ان کو وزارت عظمیٰ کے دفتر کے غلط استعمال کے حوالے سے ممکنہ مقدمے ہو سکتا ہے۔

یوکرائن کے بعد امریکی وزیر خارجہ کی اگلی منزل پولینڈ ہے۔ وہ پولینڈ کے شہر کراکوف، ہفتہ کے روز پہنچ رہی ہیں۔ پولینڈ میں قیام مکمل کر کے کلنٹن جارجیا، آذربائیجان اور آرمینیا بھی جائیں گی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں