1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا میں پولیس پر حملہ کرنے والا ہلاک

20 اکتوبر 2016

انڈونیشیا میں پولیس نے ایک ایسے شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے جس کے پاس چاقو اور مبینہ طور پر پائپ بم موجود تھے۔ جکارتہ میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والے اس شخص کے پاس داعش کی علامت بھی برآمد کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2RTli
Indonesien Selbstmordanschlag in Jakarta
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Lutfi

جکارتہ پولیس کے ترجمان اوی سیتیونو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے دارالحکومت کے ایک مضافاتی علاقے تانگیرانگ  میں ایک مصروف چوک پر پولیس والوں پر چاقو سے حملہ کر دیا جسے کے بعد اس پر تین فائر کیے گئے۔

سیتیونو کے مطابق حملہ آور نے پولیس اہلکاروں پر تین مشتبہ پائپ بم بھی پھینکے مگر ان میں سے کوئی بھی نہ پھٹا۔ اس کے علاوہ اس نے ایک قریبی ٹریفک کے کھمبے پر دہشت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا نشان بھی چسپاں کیا۔

حملہ آور کے پاس جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ایک مقامی شدت پسند گروپ سے تعلق رکھتا ہے، چاقو اور مشتبہ طور پر بم بھی موجود تھے۔ اس حملے میں پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال پہنچایا گیا۔

Indonesien Selbstmordanschlag in Jakarta
انڈونیشیا میں پولیس پر شدت پسندوں کے حملے اکثر اوقات دیکھے جاتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/A. Lutfi

ترجمان کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والا یہ 21 سالہ حملہ آور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔پولیس ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ تفتیشی افسران کو معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور کے دو بھائی تانگیرانگ میں پولیس افسران بھی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق انڈونیشیا میں پولیس پر شدت پسندوں کے حملے اکثر اوقات دیکھے جاتے ہیں۔ رواں برس جنوری میں پولیس اہلکاروں کو دارالحکومت جکارتہ کے ایک ٹریفک پوسٹ پر مسلح افراد اور ایک خودکش حملہ آور نے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں چار پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی۔

انڈونیشیا میں 2000ء کی دہائی کے دوران متعدد بڑے دہشت گردانہ حملے ہوئے جن میں بالی میں 2002ء میں ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن کی اکثریت غیر ملکیوں کی تھی۔