1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشی ملاح رہا کر دیے گئے

عاطف بلوچ11 مئی 2016

دو ماہ قبل اغوا کیے گئے چار انڈونیشیی ملاحوں کو جنوبی فلپائن میں رہا کر دیا گیا ہے۔ انہیں پندرہ اپریل کو مسلم جنگجوؤں نے اپنی قید میں لے لیا تھا۔ فلپائن میں رواں ماہ رہا کیے جانے والے انڈونیشی مغویوں کو یہ دوسرا گروپ ہے۔

https://p.dw.com/p/1Illc
Indonesien Rückkehr der freigelassenen Abu Sayyaf Geiseln
تصویر: picture-alliance/AA/D. Roszandi

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ ان ملاحوں کے اغوا کا شک ابو سیاف نامی جنگجو گروہ پر تھا۔ ان مسلم شدت پسندوں نے ان چار ملاحوں کو فلپائن سے متصل انڈونیشی علاقے صباح کی سمندری حدود سے اغوا کیا تھا۔ حکام کے مطابق اس کارروائی میں جنگجوؤں نے فائرنگ بھی کی تھی، جس کی وجہ سے ایک ملاح زخمی بھی ہو گیا تھا۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو وِدودو نے گیارہ مئی کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ملاح آزاد کر دیے گئے ہیں اور وہ بخیریت ہیں، ’’یرغمالیوں کو رہا کرانے کی خاطرملائیشیا اور فلپائن کی حکومتوں نے اچھی شراکت داری کے ساتھ تعاون کیا۔‘‘

فلپائن کے وزیر خارجہ رینے المندرس نے بھی ان یرغمالیوں کی رہائی کی کوشش کے لیے جکارتہ حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قریبی رابطہ کاری اور تعاون کے بغیر ان افراد کی رہائی ایک مشکل امر ہوتا۔ المندرس کے مطابق فلپائن، انڈونیشیا اور ملائیشیا کے مابین طے پانے والے ایک حالیہ معاہدے کی وجہ سے تعاون میں بہتری آئی ہے۔

ان تینوں ممالک نے گزشتہ ماہ ہی خفیہ معلومات کے تبادلے اور ہنگامی صورتحال میں مؤثر تعاون کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ انڈونیشی ملاحوں کی رہائی کی خاطر کی جانے والی کوششوں میں اس ہاٹ لائن نے اہم کردار ادا کیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ان ملاحوں کو جنوبی فلپائن کے جنگلاتی علاقے میں ایک مقامی سیاستدان کے گھر پہنچا دیا گیا۔ یہ علاقہ ابو سیاف کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان افراد کی رہائی کی خاطر مقامی سیاستدانوں کے علاوہ دیگر قبائلی رہنماؤں نے بھی اغو کاروں سے مذاکرات کیے۔

Polizei Philippinen
ان ملاحوں کے اغوا کا شک ابو سیاف نامی جنگجو گروہ پر تھاتصویر: picture-alliance/dpa/A. Hajan

حکام نے بتایا ہے کہ ان افراد کی رہائی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔ یہ امر اہم ہے کہ مسلم شدت پسند گروہ ابو سیاف تاوان کے بغیر مغویوں کو رہا نہیں کرتا۔ اس گروہ نے ابھی حال ہی میں ایک کینیڈین شہری کا سر قلم کر دیا تھا۔ یہ واضح نہیں کہ اس جنگجو گروہ نے کتنے افراد کو تاوان کی غرض سے اغوا کر رکھا ہے۔

فلپائن کی فوج نے کہا ہے کہ رہا کیے گئے انڈونیشی شہریوں کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے جبکہ ان کو انڈونیشیا روانہ کرنے کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔

ملاحوں کے اس گروہ کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا، جب وہ ایک کشتی کے ذریعے جزائر پر مشتمل فلپائن کے سیبو نامی صوبے سے اںڈونیشی صوبے بورنیو سفر کر رہے تھے۔ اس کارروائی میں کشتی میں سوار دیگر چھ افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ شدت پسندوں کی فائرنگ کی وجہ سے اس دوران ایک ملاح زخمی بھی ہوا تھا تاہم وہ بھی ان جنگجوؤں کے ہاتھ نہیں آیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید