1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ میں فضائی حدود پر نئی پابندیاں

16 مئی 2010

برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ آئس لینڈ کے آتش فشاں کی راکھ کی اپنی فضائی حدود میں موجودگی کے باعث پروازوں پر لگائی گئی پابندی نرم کرنے والا ہے۔ قومی ایئر ٹریفک کنٹرول ادارے کے مطابق راکھ اب برطانوی فضا سے ہٹنا شروع ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/NPFo
تصویر: AP

گو کہ اس اعلان کے بعد لندن کے ہیتھرو اور گیٹ وِک ہوائی اڈوں سے پرواز کرنے والے جہازوں کو گرین سگنل مل جائے گا، تاہم آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ کے متعدد ہوائی اڈوں کو فی الحال بند ہی رکھا جائے گا۔ آئس لینڈ کے آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد برطانیہ سمیت متعدد یورپی ممالک کی فضائی حدود میں راکھ کے بادل کی موجودگی کے باعث احتیاطی تدابیر کے طور پر ہوائی اڈوں کی بندش کے اقدامات کئے جاتے رہے ہیں۔ دوسری جانب راکھ کا یہ بادل اب ہالینڈ کی حدود میں داخل ہو چکا ہے اور متعدد ڈچ ہوائی اڈے بند کئے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل برطانیہ کی نیشنل ایئر ٹریفک سروس کا کہنا تھا کہ مانچسٹر، لیورپول، ڈونکاسٹر، کارلزلے، ہمبیرسائیڈ اور ایسٹ مِڈلینڈز کے ساتھ ساتھ شمالی آئرلینڈ کے تمام ہوئی اڈے ’نو فلائی زون‘ میں آتے ہیں۔

NO FLASH Vulkan Island April 2010 Rauchwolke über den Eyjafjallajokull
یورپی فضائی حدود پر پابندیوں کا سلسلہ آئس لینڈ کے آتش فشاں کے باعث شروع ہواتصویر: AP

بتایا جاتا ہے کہ اسکاٹ لینڈ اور آئیلے آف مین کے بعض علاقے بھی متاثر ہوں گے، تاہم ڈبلن ایئرپورٹ کام کر رہا ہے۔ برطانیہ میں اپریل سے اب تک تیسری مرتبہ فضائی حدود بند کی گئی ہیں۔

مسافروں کو ہدایت کی گئی تھیں کہ سفر کے لئے نکلنے سے پہلے فضائی کمپنیوں سے ان کے تازہ شیڈول کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔ اُدھر ایزی جیٹ ایئرلائن نے کہا ہے کہ اتوار کو بیلفاسٹ ایئرپورٹ سے اس کی 11 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ تاہم برٹش ایئرویز کا کہنا ہے کہ اس کی پروازیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔

برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کی راکھ کے بادلوں کے حوالے سے پانچ روزہ پیشن گوئی کا ایک چارٹ مرتب کیا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ حکام نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں جنوب مشرقی انگلینڈ کے ہوائی اڈے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے ہفتہ کو ہی خدشہ ظاہر کر دیا تھا کہ آئس لینڈ کے آتش فشاں کی راکھ کے تازہ بادلوں کے باعث ملکی فضائی حدود اتوار سے منگل تک بند کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اس سے ملک کے جنوب مشرقی علاقوں میں مصروف ترین ہوائی اڈے متاثر ہو سکتے ہیں۔ برطانوی ٹرانسپورٹ سیکریٹری فلپ ہاموند نے کہا کہ مسافروں کا تحفظ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔

Großbritannien Iran britische Soldaten in London Heathrow gelandet
تصویر: AP

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ آئس لینڈ میں آتش فشاں سے اٹھنے والی راکھ کے باعث بیشتر یورپی ممالک نے ہفتہ بھر اپنی فضائی حدود بند رکھیں۔ بعدازاں یورپی حکام، فضائی کمپنیوں اور ریگولیٹرز کے مابین مذاکرات کے بعد ہی پروازیں ب‍حال ہو سکیں۔ اس دوران مجموعی طور پر 95 ہزار پروازیں متاثر ہوئیں۔ فضائی کمپنیوں کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں فضائی صنعت کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا، جس پر امریکی ٹریول ایسوسی ایشن نے کہا کہ یورپ میں فضائی حدود بند کئے جانے کے بعد امریکی معیشت کو 650 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا جبکہ چھ ہزار ملازمتیں متاثر ہوئیں۔

ایسوسی ایشن کے مطابق اس نقصان سے اندازہ ہوتا ہے کہ دُنیا ہر طرح کے کاروبار اور سیاحت کے لئے سفر پر کس قدر انحصار کرتی ہے۔ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ایسی پابندی کا فیصلہ کرتے ہوئے بے جا ردعمل پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں