1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اپنے آبائی ممالک سے ترک وطن کرنے والوں کی تعداد 258 ملين

عاصم سلیم
19 دسمبر 2017

دنيا بھر میں اپنے آبائی ملک کو ترک کر کے کسی دوسرے ملک ميں رہنے والوں کی اس وقت تعداد تقريباً 258 ملين ہے۔ يہ انکشاف ہجرت کے موضوع پر اقوام متحدہ کی ايک تازہ رپورٹ ميں کيا گيا ہے۔

https://p.dw.com/p/2peOP
Myanmar Rohingya "Refugee Boy"
تصویر: Reuters/A. Abidi

سن 2000 کے اعداد و شمار ميں انچاس فيصد اضافے کے ساتھ اپنا آبائی ملک ترک کر کے کسی دوسرے ملک ميں رہائش اختيار کرنے والوں کی رواں سال يعنی سن 2017 ميں تعداد لگ بھگ 258 ملين بنتی ہے۔ يہ انکشاف اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کی جانب سے اسی ہفتے کے آغاز پر جاری کردہ ايک رپورٹ ميں کيا گيا۔ البتہ يہ امر اہم ہے کہ ان اعداد و شمار ميں بين الاقوامی ہجرت کرنے والوں کا تناسب سن 2000 ميں 2.8 فيصد تھا، جو کہ اس سال 3.4 فيصد رہا۔ رپورٹ کے اجراء پر محکمے کے انڈر سيکرٹری جنرل ليو زين مِن نے کہا، ’’مہاجرت کے حوالے سے غلط فہميوں کو دور کرنے کے ليے قابل بھروسہ ڈيٹا اور شواہد انتہائی اہم ہيں۔‘‘

اقوام متحدہ کی تمام 193 رکن رياستوں نے گزشتہ برس ستمبر ميں ايک سمجھوتے کو حتمی شکل دی تھی جس کے تحت تمام ملک اس بات کے پابند ہيں کہ بين الاقوامی ہجرت کو کوئی بھی ملک انفرادی سطح پر نہيں سنبھالے گا۔ رکن رياستوں نے اس ضمن ميں بہتر پاليسيوں پر عملدرآمد اور مہاجرين کا بوجھ بانٹنے پر بھی اتفاق کيا تھا۔ علاوہ ازيں مہاجرين و پناہ گزينوں کے انسانی حقوق کا خيال رکھے جانے اور ان کے خلاف رجحانات اور خوف کے عنصر کو کم کرنے کے ليے اقدامات کی حامی بھی بھری گئی تھی۔ نيو يارک ميں ہونے والی اس پيش رفت ميں يہ بھی طے کيا گيا تھا کہ معاہدے پر عملدرآمد 2018ء ميں شروع ہو جائے گا۔

اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی اور سماجی امور کے انڈر سيکرٹری جنرل ليو زين مِن کے بقول يہ رپورٹ اس وقت اس ليے جاری کی گئی ہے تاکہ معاہدے پر عملدرآمد کے آغاز سے قبل ارکان تازہ ترين اعداد و شمار سے آگاہ ہو سکيں۔ يہ امر اہم ہے کہ امريکا اسی ماہ يعنی دسمبر کے آغاز پر اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر چکا ہے۔

اقوام متحدہ کی پير کو جاری کردہ اس رپورٹ ميں بتايا گيا ہے کہ مہاجرين کی مجموعی تعداد کا دو تہائی حصہ صرف بيس ممالک ميں قيام پذير ہے۔ 49.8 ملين مہاجرين امريکا ميں مقيم ہيں، جو دنيا بھر ميں موجود مہاجرين کے انيس فيصد کے برابر ہيں۔ علاوہ ازيں مہاجرين کی ميزبانی ميں سعودی عرب دوسرے، جرمنی تيسرے، روس چوتھے اور برطانيہ پانچويں نمبر پر ہے۔