1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اپوزیشن رہنماؤں کو سزا دی جائے، ایرانی صدر

28 اگست 2009

ایرانی صدر احمدی نژاد نے ایک بار پھر کہا ہے کہ 12 جون کے صدارتی انتخابات کے بعد ملک میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے ذمہ دار اپوزیشن رہنماؤں کو سزا دی جانی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/JKwe
تصویر: AP

نماز جمعہ کے وقت اپنے خطاب میں ایرانی صدر احمدی نژاد نے عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ اصل قانونی کارروائی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف اور خاص طور پر ان لوگوں کے خلاف ہونی چاہیے، جنہوں نے انتخابات کے بعد ملک میں افراتفری پھیلانے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جانی چاہیے۔

احمدی نژاد کا اشارہ 12جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کے مخالف امیدواروں میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کےعلاوہ سابق صدور اکبر ہاشمی رفسنجانی اور محمد خاتمی کی طرف تھا۔ نماز جمعہ میں موجود لوگوں نے صدر احمدی نژاد کی تائید کرتے ہوئے نعرے لگائے کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے سربراہوں کو گرفتار کیا جائے۔

Demonstrationen nach Wahlen in Iran
صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والے مظاہروں میں کم از کم 20 مظاہرین ہلاک ہوگئے تھےتصویر: AP

ایران میں 12 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر احمدی نژاد کے دوبارہ منتخب ہونے پر ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے گئے تھے۔ مظاہرین کا الزام تھا کہ ان انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے لہذا نئے سرے سے ووٹنگ کروائی جائے۔ مظاہروں پر قابو پانے کے لئے حکومت کی طرف سے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا گیا جس میں کم از کم 20 مظاہرین ہلاک ہوئے۔ جبکہ اپوزیشن کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد 69 ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی طرف سے چار ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 100 افراد ابھی تک حکومتی حراست میں ہیں۔ ان افراد پر ملک میں اسلامی نظام حکومت کے خلاف منصوبہ بندی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

Seyyed Ali Chamene'i
آیت اللہ خامنہ ای نے 27 اگست کو کہا تھا کہ ثبوت کےبغیر اپوزیشن پر غیر ملکی ایجنٹ ہونے کے الزامات عائد نہیں کئے جانے چاھییں۔.تصویر: picture alliance / landov

صدر احمدی نژاد کے حامیوں کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں پر غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر ملک میں افراتفری پھیلانے کے الزامات بھی عائد کئے جاتے رہے ہیں۔ جس کی اپوزیشن کی طرف سے سختی سے تردید کی جاتی ہے۔ گذشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی ان الزامات کو غلط قرار دیا تھا، حالانکہ وہ صدر احمدی نژاد کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ثبوت کے بغیراس طرح کے الزامات عائد نہیں کئے جانے چاھییں۔

ایرانی اپوزیشن نے سیکیورٹی فورسز پر دوران حراست گرفتار شدگان سے جسمانی اور جنسی زیادتی کے بھی الزامات عائد کئے تھے۔ تاہم اس معاملے میں بنائے گئے ایک خصوصی پارلیمانی کمیشن نے جنسی زیادتی کے الزامات کوتو بے بنیاد قرار دیا تھا، مگرجیلوں میں جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی