’’اکمل کے چھکوں نے ماضی کی یادیں تازہ کردیں‘‘
14 نومبر 2008اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان کو تین میچوں کی اس سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔
ویسٹ انڈیز نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو میچ جیتنےکےلئے295 رنوں کا ہدف دیا تھا، جس کےتعاقب میں پاکستان نے اپنی چھہ وکٹیں گنوادیں۔ پاکستان کی طرف سے افتتاحی بیٹسمین خرم منظور، یونس خان، اور کپتان شعیب ملک نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ منطور نے 69، خان نے 56، اور ملک نے
66، رن سکور کئے۔
مقابلہ سنسنی خیز تھا، ویسٹ انڈیز میچ پر حاوی تھا، پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری اوور میں سترہ رنز درکار تھے، اور کریز پر کامران اکمل اور فواد عالم موجود تھے۔ ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر JE Taylor بولنگ کررہے تھے اور کامران اکمل نے ٹیلر کی دو گیندوں پر مسلسل دو چھکے لگاکر ٹیم کی ڈوبتی کشتی کو کنارے پر پہنچادیا۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے مقررہ پچاس اووروں میں نو وکٹوں کے نقصان پر 294 رن سکور کئے، جس میں کپتان کرس گیل کی شاندار سنچری شامل تھی۔ گیل کو اُن کی 113رنز کی اننگز کے لئے مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ پاکستان کی طرف سے سہیل تنویر اور عمر گل نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔
’’اکمل کے چھکوں نے ماضی کی یادیں تازہ کردیں‘‘
ابوظہبی میں موجود ہمارے سپورٹس نمائندے طارق سعید کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں نے کافی عرصے بعد زبردست ٹیم سپرٹ کا مظاہرہ کیا اور پہلے میچ میں فتح نے ماضی کی کامیابیوں کی یادیں تازہ کیں۔ طارق سعید نے تاہم کہا کہ شاہد خان آفریدی کی غیر متاثر کن کارکردگی پاکستانی ٹیم اور خود ان کے لئے بھی پریشانی کا باعث ہے۔