1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’اکمل کے چھکوں نے ماضی کی یادیں تازہ کردیں‘‘

گوہر نذیر گیلانی14 نومبر 2008

میچ کے آخری اوور میں پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کی جارحانہ اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے ابوظہبی میں کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ میں ویسٹ انڈیز کو چار وکٹوں سے شکست دی۔

https://p.dw.com/p/FtSb
سہیل تنویر نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے میچ میں تین وکٹیں حاصل کیںتصویر: AP

اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان کو تین میچوں کی اس سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

ویسٹ انڈیز نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو میچ جیتنےکےلئے295 رنوں کا ہدف دیا تھا، جس کےتعاقب میں پاکستان نے اپنی چھہ وکٹیں گنوادیں۔ پاکستان کی طرف سے افتتاحی بیٹسمین خرم منظور، یونس خان، اور کپتان شعیب ملک نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ منطور نے 69، خان نے 56، اور ملک نے

66، رن سکور کئے۔

Shoaib Akhtar, Pakistan
راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر پہلے میچ میں حصّہ نہیں لے سکیںتصویر: AP

مقابلہ سنسنی خیز تھا، ویسٹ انڈیز میچ پر حاوی تھا، پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے آخری اوور میں سترہ رنز درکار تھے، اور کریز پر کامران اکمل اور فواد عالم موجود تھے۔ ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر JE Taylor بولنگ کررہے تھے اور کامران اکمل نے ٹیلر کی دو گیندوں پر مسلسل دو چھکے لگاکر ٹیم کی ڈوبتی کشتی کو کنارے پر پہنچادیا۔

اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے مقررہ پچاس اووروں میں نو وکٹوں کے نقصان پر 294 رن سکور کئے، جس میں کپتان کرس گیل کی شاندار سنچری شامل تھی۔ گیل کو اُن کی 113رنز کی اننگز کے لئے مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ پاکستان کی طرف سے سہیل تنویر اور عمر گل نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

’’اکمل کے چھکوں نے ماضی کی یادیں تازہ کردیں‘‘

ابوظہبی میں موجود ہمارے سپورٹس نمائندے طارق سعید کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں نے کافی عرصے بعد زبردست ٹیم سپرٹ کا مظاہرہ کیا اور پہلے میچ میں فتح نے ماضی کی کامیابیوں کی یادیں تازہ کیں۔ طارق سعید نے تاہم کہا کہ شاہد خان آفریدی کی غیر متاثر کن کارکردگی پاکستانی ٹیم اور خود ان کے لئے بھی پریشانی کا باعث ہے۔