1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی اس سال حج نہیں کریں گے: ’ذمہ دار سعودی عرب‘

کشور مصطفیٰ2 جون 2016

اسلامی جمہوریہ ایران نے آج جمعرات کو سرکاری طور پر اس امر کا اعلان کر دیا کہ اس سال وہ اپنے شہریوں کو فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب نہیں بھیجے گا۔

https://p.dw.com/p/1Izc8
تصویر: picture-alliance/AP Photo

ایران نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایرانی حجاج کو مطلوبہ سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کے سبب ایران کو یہ فیصلہ کرنا پڑا ہے۔ حج کے لیے ایرانی عازمین کا سعودی عرب کا سفر ایران اور سعودی عرب کے مابین ایک بڑا تنازعہ بن چکا ہے۔ اس کشیدگی میں غیر معمولی اضافے کی وجہ گزشتہ برس حج کے موقع پر بھگدڑ کے سبب قریب ڈھائی ہزار حاجیوں کی ہلاکت بنی تھی۔ تب ایران نے کہا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں 464 ایرانی عازمین بھی تھے۔ اُس کے بعد تہران حکومت نے ریاض حکومت سے سکیورٹی گارنٹی کے لیے کچھ شرائط پوری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور رواں ہفتے ناکام ہو گیا تھا۔

سعید اُحدی، جو ایران کی حج اور زیارتوں کی آرگنائزیشن کے سربراہ ہیں، نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا، ’’سعودی عرب کو پتہ ہے کہ اسے ایرانی عازمین کو حج میں شریک ہونے سے محروم رکھنے کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوں گی جو کہ ہر اُس مسلمان پر فرض ہے جو جسمانی طور پر اس فریضے کی ادائیگی کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘

Saudi-Arabien Hadsch Massenpanik in Mina
گزشتہ برس حج کے موقع پر بھگدڑ کے سبب قریب ڈھائی ہزار حاجیوں کی ہلاکت .ہوئی تھیتصویر: Getty Images/AFP

سعید اُحدی نے یہ بھی کہا کہ ریاض انتظامیہ نے ایران کی طرف سے اپنے حاجیوں کے لیے جس تعداد میں عارضی کلینک بنانے اور جس مقدار میں ادویات فراہم کرنے کی اجازت کا مطالبہ کیا تھا، اُسے رد کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاض حکومت نے حج کے موقع پر ایرانی عازمین کی طرف سے شیعہ رسومات ادا کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی۔

ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات میں چند ماہ پہلے اُس وقت شدید کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جب سعودی عرب میں ایک شیعہ عالم کو پھانسی دی گئی تھی اور اس کے ردعمل میں مشتعل ایرانی مظاہرین نے تہران میں واقع سعودی سفارت خانے پر حملہ کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے سعودی عرب نے خطے میں اپنے حریف ملک ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رکھے ہیں۔

ایرانی وزیر ثقافت علی جنتی نے بارہ مئی کو ہی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ حجاج کے لیے انتظامات کے حوالے سے ایران سعودی عرب کے ساتھ کوئی معاہدہ کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک چار رکنی ایرانی وفد گزشتہ ماہ سعودی عرب گیا تھا، جہاں اس وفد نے سعودی سفارت کاروں سے ملاقاتیں کی تھیں لیکن ان مذاکرات کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔