1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی نائب صدر مستعفی

رپورٹ: عاطف بلوچ، ادارت: شامل شمس25 جولائی 2009

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے قدامت پسندوں کے دباؤ میں آتے ہوئے خود نامزد کئے اپنے نائب صدر اسفند یار رحیم مشائی کو بر طرف کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/IxJi
مستعفی نائب صدر اسفندیار رحیم مشائی اور صدر احمدی نژاد کے راستے جداتصویر: AP
Esfandiar Rahim Mashai Mahmud Ahmadinedschad
مشائی اور صدر احمدی نژاد رشتہ دار بھی ہیںتصویر: AP


تقریبا ایک ہفتہ قبل ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے احمد نژاد کو احکامات صادر کئے تھے کہ مشائی کو نائب صدر کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ متنازعہ مشائی نے گزشتہ سال کہا تھا کہ اسرائیلی اور ایرانی آپس میں دوست ہیں، جس کے باعث ایران میں قدامت پسند حلقوں نے مشائی کے اس بیان پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق احمد ی نژاد نے مشائی کی برطرفی کا سرکاری حکم نامہ آیت اللہ خامنہ ای کو بھجوا دیا ہے جس میں لکھا ہے کہ مشائی اپنے عہدے سے دست بردار ہیں۔

Iran Ayatollah Ali Chamenei in Teheran
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر احمدی نژاد کو حکم دیا تھا کہ وہ مشائی کو نائب صدر کے عہدے سے ہٹا دیںتصویر: AP

گزشتہ ایک ہفتے سے مشائی کو نائب صدر نامزد کئے جانے پر احمدی نژاد کو قدامت پسند حلقوں کی جانب سے سخت دباؤ کا شکار بنایا جا رہا تھا، یہاں تک کہ سپریم رہنما خامنہ ای نے اپنے ایک خط میں احمدی نژاد کو لکھا تھا کہ مشائی کو اِس عہدے پر فائز کرنا نہ ملکی صدر کے حق میں بہتر ہے اور نہ ہی حکومت کے۔ ایران کے ذرائع ابلاغ پر نشر کئے جانے والے اِس خط میں خامنہ ای نے کہا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ مشائی کو اُن کے عہدے سے ہٹا دیا جائے کیوں کہ اس فیصلے سے صدر کے حمایتیوں میں تفرقہ پڑ سکتا ہے اور اختلافات پھوٹ سکتے ہیں۔

اسرائیل اور امریکہ کے خلاف کھل کر بولنے والے احمدی نژاد نے ابتداء میں مشائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملک کے اسلامی نطام کی حفاظت کے لئے وفادار اور ایماندار ہیں۔ مبصرین کے مطابق مشائی کو نائب صدر کے عہدے سے برخاست کرنے پر احمدی نژاد کو سیاسی طور پر ایک دھچکا لگا ہے۔

دریں اثناء ایران میں انقلاب کے محافظوں کے کمانڈر ان چیف نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل، ایران پر حملہ کرے گا تو وہ جواباً اسرائیل کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیں گے۔ محمد علی جعفر نے اپنے نشریاتی انٹرویو میں مزید کہا کہ تہران حکومت کی میزائل ٹیکنالوجی اسرائیل کو اور گلف ممالک میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ علی جعفر نے کہا کہ ایران اسرائیل کی عسکری صلاحیت سے ہر گز خوف زدہ نہیں ہے۔