1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران سعودی عرب کا شکرگزار

5 ستمبر 2017

ایرانی حکومت نے رواں برس حج کے بہتر انتظامات کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ایرانی حکومت کے مطابق اس سے ان دونوں ملکوں کے مابین مذاکرات کی بحالی کی راہ کافی حد تک ہموار ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2jO72
Haddsch Islamische Pilgerfahrt nach Mekka | Kabaa, Große Moschee
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Hamra

ایران کے سرکاری براڈکاسٹر کے مطابق ایران کے امورِ حج سے متعلق سرکاری ادارے کے سربراہ علی غازی عسکر نے کہا ہے، ’’ایرانی حجاج کے لیے سعودی حکومت نے جو نئی انتظامی سوچ اپنائی، اُس پر ہم سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس سال 86 ہزار ایرانی شہریوں نے حج کیا۔ تاہم گزشتہ برس دونوں حکومتوں کے درمیان سکیورٹی معاملات پر مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ایرانی شہری حج نہیں کر سکے تھے۔

سال 2015ء میں حج کے موقع پر بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں قریب ڈھائی ہزار حجاج ہلاک ہو گئے تھے جن میں سینکڑوں ایرانی شہری بھی شامل تھے۔ ایران کی طرف سے اس واقعے کے بعد سعودی حکومت کے حج انتظامات پر شدید تنقید کی جاتی رہی ہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی ISNA کے مطابق غازی عسکر کا مزید کہنا تھا، ’’ممالک کے درمیان ہمیشہ اختلافات پیدا ہوتے رہتے ہیں تاہم فریقین کے لیے اہم بات یہ ہے کہ ایسے اختلافات کو مکالمت اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جائے۔‘‘ عسکر کا مزید کہنا تھا، ’’اس وقت، جب کامیابی سے حج مکمل ہو گیا ہے، بہت اچھا موقع ہے کہ دونوں فریق دیگر معاملات میں بھی اپنے باہمی مسائل کو حل کرنے کے لیے بات چیت کریں۔‘‘

ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات جنوری 2016ء میں اس وقت منقطع ہو گئے تھے جب ریاض حکومت کی طرف سے ایک اہم شیعہ رہنما کو سزائے موت دیے جانے کے بعد تہران میں قائم سعودی سفارت خانے پر مشتعل ایرانیوں نے حملہ کر دیا تھا۔

Mohammed Dschawad Sarif
محمد جواد ظریفتصویر: Getty Images/AFP/V. Oseledko

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی کہا ہے کہ اگر سعودی پالیسی میں واقعی مثبت تبدیلی پیدا ہوئی ہے تو ایران کی جانب سے بھی اس کا مثبت جواب ہی دیا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید