1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں انقلاب اسلامی کی سالگرہ، عوامی ریلیوں کی بھرمار

عابد حسین
10 فروری 2017

ایران میں اسلامی انقلاب کی اڑتیسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ سارے ملک میں مختلف قسم کی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ ان ریلیوں میں امریکا اور اسرائیل مخالف نعرہ بازی بھی کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2XKD8
Hasan Rohani
تصویر: president.ir

تہران میں نکالی گئی ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے ساتھ دھمکی آمیز لہجے میں گفتگو کرنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک روز  اِسی لہجے پر پچھتانا پڑے گا۔ یہ امر اہم ہے کہ تہران اور واشنگٹن حکومتیں آج کل سخت بیانات کے ذریعے ایک دوسرے پر وار کر رہی ہیں۔

 روحانی نے جس ریلی سے خطاب کیا، اُس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ ریلی سے خطاب کے دوران ایرانی صدر نے کہا کہ وہ اقوام جو اُن کے ملک کو دھمکانے کا انداز اپنائے ہوئے ہیں، انہیں خبر ہونی چاہیے کہ ایرانی قوم ہر وقت چوکس اور حوصلہ مند رہتی ہے۔

آج ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سن 1979 کے انقلاب کی تقریبات کے سلسلے میں عوامی ریلیوں کے ساتھ ساتھ یادگاری تقریبات کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ دارالحکومت تہران سمیت دوسرے بڑے شہروں میں نکالی گئی بڑی ریلیوں کے شرکاء نے روایتی انداز میں امریکا اور اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے۔

 ایرانی ٹیلی وژن کے مطابق ملک بھر میں نکالی جانے والی ریلیوں میں لاکھوں افراد نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ روحانی نے اپنی قوم کو تلقین کی کہ وہ اپنے ملک اور سپریم لیڈر کے ساتھ وفاداری کا عہد ہر دم یاد رکھیں کیونکہ اسی سے ملک کو بقا حاصل ہو گی۔

Iran Teheran Rückkhehr Ayatollah Ruhollah Chomeini Exil
ایران کے اسلامی انقلاب کے قائد آٍت اللہ روح اللہ خمینی عوام سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/AP Photo/FY

یہ امر اہم ہے کہ ایرانی انقلاب کی تقریبات ایسے وقت میں منائی جا رہی ہیں جب ایران اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی انتظامیہ کے درمیان ایرانی بیلسٹک میزائل کے تجربات کے تناظر میں پہلے ہی سے انتہائی کشیدہ تعلقات میں زیادہ شدت پائی جا رہی ہے۔ امریکی صدر نے ایرانی شہریوں پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی بھی عائد کی تھی لیکن یہ پابندی عدالت نے سردست معطّل کر رکھی ہے۔

امریکی صدر نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آگ سے مت کھیلے کیونکہ یہ اُن کے ملک اور عوام کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کے جواب میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی دو روز قبل ٹرمپ کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اسے امریکا کا اصل چہرہ قرار دیا تھا۔

 ایران میں گیارہ فروری سن 1979 کو آیت اللہ روح اللہ خمینی نے عوامی طاقت سے امریکی حمایت یافتہ شاہ رضا پہلوی کی بادشاہت کا خاتمہ کیا تھا۔ رضا شاہ پہلوی کو دوبارہ وطن واپس آنا نصیب نہیں ہوا اور جلاوطنی میں رحلت پا گئے تھے۔