1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایردوآن نے ایک زندگی بچا لی

امجد علی26 دسمبر 2015

ترک صدر رجب طیب ایردوآن اب جان بچانے والی شخصیت کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔ ایک شخص استنبول میں باسفورس کے پُل پر سے کُود کر جان دینا چاہتا تھا لیکن پھر وہاں سے گزرنے والے ترک صدر کے سمجھانے بجھانے پر وہ باز آ گیا۔

https://p.dw.com/p/1HTvv
Erdogan soll lebensmüden Mann gerettet haben
ایردوآن نے اپنا موبائل فون کانوں سے لگا رکھا ہے اور پولیس کے کہنے پر آئے ہوئے شخص سے مصافحہ کر رہے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/Y. Bulbul

نیوز ایجنسیوں کی متفقہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک شخص سے گفتگو کرتے ہوئے اُسے اِس چونسھ میٹر بلند پُل پر سے چھلانگ لگا کر خود کُشی کرنے سے بچا لیا۔ یہ بات ترک صدر کے دفتر کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔

جمعہ 25 دسمبر کو منظرِ عام پر آنے والی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایردوآن کی گاڑیوں کا قافلہ استنبول کے باسفورس پُل پر رُکا، جہاں سے ایک شخص غالباً نیچے چھلانگ لگانے والا تھا۔ اس پُل پر سے زندگی سے بیزار اکثر لوگ کُود کر جان دیتے رہے ہیں۔

اس فوٹیج میں سنا جا سکتا ہے کہ کیسے ایردوآن کے قافلے میں شامل افراد اُس روتے ہوئے شخص کو کہہ رہے ہیں کہ ترک صدر اُس سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ترک صدر کے ساتھ مختصر گفتگو سے پتہ چلا کہ وہ شخص گھریلو حالات سے دل برداشتہ تھا۔ ایک سرکاری اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ترک صدر نے اس شخص کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔

Erdogan soll lebensmüden Mann gerettet haben
ترک صدر کے پُل پر سے گزرنے سے پہلے استنبول کی پولیس پچھلے ڈیڑھ گھنٹے سے اس شخص کو چھلانگ لگانے سے باز رکھنے کی کوشش کر رہی تھیتصویر: picture-alliance/AP Photo/Y. Bulbul

نیوز ایجنسی دوگان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جب جمعے کے روز ترک صدر کا قافلہ اس پُل پر سے گزرا تو تب استنبول کی پولیس پچھلے ڈیڑھ گھنٹے سے اس شخص کو چھلانگ لگانے سے باز رکھنے کی کوشش کر رہی تھی۔ ترک صدر کا قافلہ پُل کے اوپر رک گیا اور پولیس کے کہنے پر وہ شخص ترک صدر کی کار کے قریب آ گیا۔ ایردوآن نے اپنی کار کا شیشہ نیچے کیا اور پانچ منٹ تک اُس شخص سے بات کرتے رہے اور اُسے خود کُشی سے باز رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔

تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ ایردوآن نے اپنا موبائل فون کانوں سے لگا رکھا ہے اور اُس شخص سے مصافحہ کرتے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے انادولُو کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ زندگی سے بیزار اور ڈپریشن کے شکار اس شخص نے صدر کو بتایا کہ اُس کے گھریلو مسائل کافی سنگین ہو چکے ہیں۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس طرح ایردوآن نے اپنی خطیبانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک جان بچائی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ شخص نمازِ جمعہ کے بعد ایشیا اور یورپ کو ملانے والے اِس پُل پر سے کُود کر جان دینا چاہتا تھا کہ اُسی اثناء میں صدر کا قافلہ وہاں سے گزرا اور اس شخص کی زندگی بچ گئی۔

Bosporusbrücke in Istanbul
استنبول میں ایشیا اور یورپ کو ملانے والا یہ پُل چونسٹھ میٹر بلند ہے اور لوگ اکثر اس پر سے چھلانگ لگا کر خود کُشی کرتے رہتے ہیںتصویر: MUSTAFA OZER/AFP/Getty Images

اس شخص کی عمر تیس سال کے لگ بھگ اور اُس کا تعلق ترکی کے جنوب مشرق میں سِرت کے شہر سے بتایا گیا ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے، جہاں ترک فوج نے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی ’پی کے کے‘ کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ نیوز ایجنسی دوگان کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے وہ شخص صدر ایردوآن کے ہاتھ کو بوسہ دیتا ہے، جس کے بعد سکیورٹی اہلکار اُسے اپنی حفاظت میں ساتھ لے جاتے ہیں۔