1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایمانوئل ماکروں، ’کم عمر ترین فرانسیسی صدر‘

شمشیر حیدر
7 مئی 2017

پہلی مرتبہ کسی عوامی انتخابات میں حصہ لینے والے ایمانوئل ماکروں نے اپنی مخالف امیدوار مارین لے پین کو شکست دے دی۔ جیت کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور صدر فرانس اور یورپ کا تحفظ کریں گے۔

https://p.dw.com/p/2cZha
Frankreich Emmanuel Macron hält Rede nach Wahl
تصویر: REUTERS/Pool/L. Bonaventure

اس مرتبہ کے فرانسیسی صدارتی انتخابات میں عوام کو دو انتہاؤں میں سے ایک کو منتخب کرنا تھا۔ ایک جانب قوم پرست، یورپی یونین اور تارکین وطن کی مخالفت کرنے والی دائیں بازو کی سیاست دان مارین لے پین تھیں تو دوسری جانب فرانسیسی سیاست میں ایک نیا چہرہ، ایمانوئل ماکروں۔ عوام کی ایک واضح اکثریت نے ماکروں کا انتخاب کیا۔ ماکروں نے پینسٹھ فیصد سے زائد جب کہ لے پین نے چونتیس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

انتالیس سالہ سابق بینکار فرانس کے موجودہ صدر فرانسوا اولاند کی کابینہ میں وزیر اقتصادیات رہ چکے ہیں۔ جیت کے بعد ماکروں نے پیرس میں اپنے حامیوں سے مختصر خطاب کیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیرس سمیت ملک بھر میں ماکروں کے حامی جشن منا رہے ہیں۔ لیکن ماکروں کا خطاب فتح کا جشن نہیں تھا، بلکہ انہوں نے زیادہ توجہ بطور صدر خود کو اور فرانس کو درپیش چیلنجز پر مرکوز رکھی۔

ماکروں کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم ہے کہ موجودہ دور میں فرانسیسی معاشرہ کس حد تک منقسم ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ پورے فرانس کے صدر ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ لے پین یورپی یونین اور مشترکہ یورپی کرنسی یورو کی بھی مخالف ہیں۔ لیکن ماکروں کو کہنا تھا کہ وہ فرانسیسی صدر کے طور پر نہ صرف فرانس بلکہ یورپ بھر کا دفاع کریں گے۔

فرانسیسی انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں تو تھیں لیکن الیکشن کے نتائج کا سب سے زیادہ انتظار یورپی رہنماؤں کو دکھائی دیا۔ ایگزٹ پولز میں ماکروں کی یقینی فتح کی خبروں کے ساتھ ہی یورپی رہنماؤں کی جانب سے مبارکبادی پیغامات کا سلسلہ بھی شروع ہو گا۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے چیف آف اسٹاف نے ایک ٹویٹ کے ذریعے ماکروں کو مبارک باد دی اور ساتھ ہی لکھا، ’’فرانس زندہ باد، فرانس زندہ باد‘‘۔ یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود یُنکر کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج ان کے لیے مسرت کا باعث بے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں خوش ہوں کہ آپ نے مضبوط اور مستحکم یورپ اور یہاں کے رہائشیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔‘‘

فرانسیسی الیکشن سے قبل یورپی یونین اور مہاجرت مخالف خاتون صدارتی امیدوار مارین  لے پین کی تعریف کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ماکروں کو مبارکبادی پیغام ارسال کیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ٹرمپ نے لکھا کہ ماکروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ماکروں کی جیت، فرانس بھر میں حامیوں کا جشن