1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایمی وائن ہاؤس کی موت: ’وجہ سکون آور دوا نہیں‘

18 ستمبر 2011

امسال جولائی میں انتقال کر جانے والی نوجوان برطانوی گلوکارہ ایمی وائن ہاؤس کی والدہ جینِس وائن ہاؤس نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کی بیٹی کی موت کی وجہ سکون آور دوا نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/12bWK
ایمی وائن ہاؤس میڈرڈ کے نواح میں ایک کنسرٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے، فائل فوٹوتصویر: dapd

جینِس وائن ہاؤس کے مطابق ایمی Librium نامی جو دوائی استعمال کرتی تھیں، وہ ذہن کو سکون دینے والی ایک دوائی تھی جو ایمی کو ان کے معالج نے اس وجہ سے تجویز کی تھی کہ نشے کی عادت سے چھٹکارہ پانے میں ایمی کی مدد کی جا سکے اور نفسیاتی پریشانیوں سے بچا جا سکے۔

ایمی کی والدہ جینِس وائن ہاؤس نے یہ بات اپنے اس تازہ انٹرویو میں کہی ہے، جو آج اتوار کے روز جرمن روزنامے ’بلڈ ام زونٹاگ‘ Bild am Sonntag میں شائع ہوا۔ اپنے اس انٹرویو میں ایمی کی والدہ نے، جو خود بھی ایک سند یافتہ کیمسٹ ہیں، کہا کہ جو دوائی ایمی استعمال کرتی تھیں، وہ ایک سکون بخش دوا تھی۔ ’’جو دوائی آپ کو سکون دیتی ہے، وہ آپ کی جان نہیں لے سکتی۔‘‘

جرمنی کے کثیر الاشاعت اخبار بلڈ ام زونٹاگ میں شائع ہونے والے جینِس وائن ہاؤس کے انٹرویو کے بعد فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی نے برلن سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ ایمی وائن ہاؤس کی موت کے حوالے سے جو بات ان کی والدہ نے اب کہی ہے، وہ ایمی کے والد اور جینِس کے سابقہ شوہر مِچ وائن ہاؤس کے اب تک کے بیانات کی نفی کرتی ہے۔

Flash-Galerie Die Töchter der Rockstars
تصویر: AP

ایمی وائن ہاؤس اس سال 23 جولائی کو لندن میں اپنے گھر پر مردہ پائی گئی تھیں اور 27 برس کی عمر میں انتقال سے پہلے ایک گلوکارہ کے طور پر ایک طرف اگر وہ پانچ مرتبہ گریمی ایوارڈ بھی جیت چکی تھیں تو دوسری طرف ایک بہت مقبول فنکارہ کے طور پر ایمی کو کثرت سے شراب نوشی اور منشیات کے استعمال جیسی عادتوں کا سامنا بھی رہا تھا۔

اپنی بیٹی کے بارے میں جینِس وائن ہاؤس نے اس انٹرویو کے آخر میں کہا، ’’ایمی نے وہی کیا، جو وہ کرنا چاہتی تھی۔ اس نے کوئی مدد قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔‘‘

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں