1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایپک تنظیم کا سربراہی اجلاس سنگارپور میں

13 نومبر 2009

ایشیا پیسیفک اکانومک فورم APEC کا اہم سربراہی اجلاس رواں ہفتے کے اختتام پر سنگاپور میں منعقد ہورہا ہے۔

https://p.dw.com/p/KWbp
سربراہی اجلاس فائل فوٹوتصویر: AP

تنظیم کے رکن ممالک میں امریکہ، چین، جاپان، روس، ملائیشیا اور آسٹریلیا سمیت بحرالکاہل سے متصل اکیس ممالک شامل ہیں۔ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے سربراہان معاشی بحران کے بعد کی صورتحال اور باہمی تجارتی تعلقات میں فروغ سے متعلق امور پر بحث کریں گے۔

APEC کے رکن ممالک کے وزرائے خزانہ اور معاشی امور سے متعلق دیگر حکام گزشتہ ایک ہفتے سے سنگاپور میں موجود ہیں۔ ہفتہ کے اختتام پر سربراہان کے ملاقاتوں سے قبل، وزارتی سطح پر مختلف امور پر بحث کی جاچکی ہے۔

Deutschland Börse Frankfurt Reaktionen Finanzmarktkrise
مالیاتی امور کے ماہرین کے مطابق بحران تاحال مکمل طورپر ٹلا نہیں ہےتصویر: AP

عالمی بینک کے سربراہ رابرٹ زوئلک اورعالمی مالیاتی ادارے کے سربراہ ڈومینک سٹراؤس کاہن نے ایشیائی ممالک پر زوردیا کہ وہ مقامی منڈیوں میں اپنی پیداواری اشیاء کی مانگ بڑھانے سے متعلق پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ امیر ممالک میں بڑھتی بے روزگاری اور protectionism کے روئیے کے باعث اب ان ممالک میں صارفین سے عالمی معیشت میں ترقی کی بہت زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے۔

ڈومینک سٹراوس کاہن نے اس موقع پر کہا کہ عالمی معیشت کو اب دوبارہ معاشی بحران سے قبل کی مناسبت سے نمو growth حاصل کرنے میں بہت مشکلات پیش آئیں گے۔

جمعہ کے روز رکن ممالک کے سربراہان کی سنگاپور آمد کا سلسلسہ شروع ہواجہاں انہوں نے عالمی معاشی نظام کے تناظر میں اپنے ملک کی معاشی ترجیحات کو واضح کیا۔ چینی صدر ہوجن تاؤ نے اپنے خطاب میں ملکی پیداوار کی مقامی مانگ میں اضافے اور ترغیبی معاشی پالیسیوں کو جاری رکھنےکی بات کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی مالیاتی بحران نے سرمایہ کاری سے متعلق مختلف اقسام کے محتاط رویوں کو جنم دیا ہے۔

US-Präsident Barack Obama mit chinesischem Präsident Hu Jintao
مالیاتی بحران سے مکمل طور پر نکنلے سے متعلق چن اور امریکہ کی معاشی پالسییوں کو خاصی اہمیت دی جارہی ہےتصویر: AP

جنوبی کوریا، انڈونیشیا اور جاپان کے سربراہان نے رکن ممالک پر زوردیا کہ مالیاتی بحران تاحال مکمل طورپر نہیں ٹلا ہے لہذا محتاط اور معاونتی پالیسیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

ایشیائی ممالک میں جائیداد اور حصص کے نرخ ایک مرتبہ پھر بڑھوتری کی جانب گامزن ہیں تاہم بیشتر ملکوں میں مرکزی بینکوں کی جانب سے تاحال شرح سود کم رکھا گیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایپک کے سربراہی اجلاس میں حکومتوں پر زوردیا جائے گا کہ مالیاتی اداروں کو فراہم کردہ امدادی پیکجز کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک نجی شعبے کی مانگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوجاتا۔

امریکی انتظامیہ کی جانب سے اعلان کردہ سات سو ستاسی ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا بیشتر حصہ تاحال دنیا کی اس سب سے بڑی معاشی منڈی میں منتقل نہیں کیا گیا ہے۔ معاشی مبصرین کے اندازوں کے مطابق اگلے سالوںکے دوران امریکہ اور دنیا بھر میں بحران سے بحالی کا سلسلہ بہت نازک اور سست رہے گا، بالخصوص روزگار سے متعلق معاملات میں۔

رپورٹ شادی خان سیف

ادارت عدنان اسحٰق