1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک عشرے میں زلزلوں کے باعث قریب آٹھ لاکھ ہلاکتیں

3 نومبر 2011

گزشتہ ایک عشرے کے دوران دنیا بھر میں زلزلوں کے نتیجے میں سات لاکھ 80 ہزار سے زائد انسان ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد اسی عرصے کے دوران قدرتی آفات کے وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد کا قریب 60 فیصد بنتی ہے۔

https://p.dw.com/p/134ji
تصویر: dapd

پیرس سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ بات معروف تحقیقی جریدے The Lancet کے تازہ شمارے میں بتائی گئی ہے۔ اس طبی اور سائنسی تحقیقی جریدے کے مطابق ان دس سالوں کے دوران زلزلوں سے اتنی ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ دو بلین انسان براہ راست متاثر بھی ہوئے۔

سن 2001 اور 2011 کے درمیان سب سے ہلاکت خیز زلزلہ گزشتہ برس 12 جنوری کو ہیٹی میں آیا، جو تین لاکھ 16 ہزار انسانوں کی موت کی وجہ بنا۔ دوسرے نمبر پر سب سے تباہ کن زلزلہ 26 دسمبر 2004 کو آنے والی وہ آفت تھی، جو کچھ ہی دیر بعد سونامی لہروں کا باعث بھی بنی۔ بحر ہند کے علاقے میں یہ تباہ کن سونامی لہریں ریکٹر اسکیل پر 9.1 کی شدت سے آنے والے زلزلے کے بعد پیدا ہوئی تھیں۔ اس زلزلے اور پھر سونامی لہروں کے ہاتھوں بحر ہند کے ساحلوں پر واقع کئی ملکوں میں مجموعی طور پر دو لاکھ 27 ہزار انسان موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

Erdbeben Türkei Flash-Galerie
تصویر: picture-alliance/dpa

پچھلے دس سال کے دوران تیسرا سب سے ہلاکت خیز زلزلہ جنوب مغربی چینی صوبے سیچوان میں آیا تھا جس نے 87 ہزار 500 شہریوں کی جان لے لی۔ دی لینسیٹ میں شائع ہونے والے ان اعداد و شمار کا مقصد پالیسی ساز اداروں اور ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیاں کرنے والی تنظیموں اور ان کے کارکنوں پر یہ واضح کرنا ہے کہ زلزلوں جیسی آفات کے بعد فوری امدادی سرگرمیاں بھی انسانوں کی صحت سے متعلق ترجیحات ہی کا حصہ ہیں۔

Eritrea Vulkan Nabro NASA Rauch Flash-Galerie
تصویر: NASA

The Lancet میں اس بارے میں یہ تفصیلات شائع کرنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ڈاکٹروں پر واضح کر دیا جائے کہ اس طرح کی آفات کے بعد زخمی انسانوں میں کس طرح کی چوٹیں سب سے زیادہ دیکھنے میں آتی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ عشرے کے دوران دنیا میں چھوٹے بڑے جتنے بھی زلزلے آئے، ان میں سب سے بری طرح متاثر ہونے والے انسانی گروپوں میں بچے سب سے آگے تھے۔ ان زلزلوں کے باعث جتنے بھی لوگ زخمی ہوئے، ان میں سے 25 فیصد سے لے کر 53 فیصد تک بچے تھے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے صرف جانی نقصان اور مادی تباہی کی وجہ ہی نہیں بنتے۔ طویل المدتی بنیادوں پر ان کا متاثرہ انسانوں کی ذہنی صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ اکثر متاثرین اس وجہ سے ڈپریشن کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔

گزشتہ دس سال کے اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ مطالعاتی رپورٹ امریکی شہر بوسٹن میں خواتین کے ایک ہسپتال اور بوسٹن ہی کے ایک پبلک میڈیکل سینٹر کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کی گئی ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں