1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک ہی گاڑی میں سوار، اسٹیئرنگ کا کنٹرول آرمی چیف کے پاس

بینش جاوید5 فروری 2016

وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز گوادر ہوشاب سڑک کا افتتاح کیا اور پاک چین اقتصادی راہ داری پر اب تک ہونے والے کام کا جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پرآرمی چیف نے وزیراعظم کو فوجی جیپ میں سڑک کا دورہ کرایا۔

https://p.dw.com/p/1HpdG
Pakistan Ministerpräsident Sharif und Armeechef Sharif weihen Autobahn ein
تصویر: ISPR

سڑک کے افتتاح کے موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف آرمی جیپ میں سوار تھے جسے آرمی چیف چلا رہے تھے۔ افتتاحی تقریب میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری سمیت اعلیٰ سرکاری اور سویلین حکام نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا، ’’ وسطی ایشیائی ریاستیں گوادر پورٹ کے ذریعے تجارت کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں اور اس اقتصادی راہ داری کے ذریعے نہ صرف پاکستان بلکہ اس خطے کے لیے ترقی اور خوش حالی کے دروازے کھلیں گے۔‘‘

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ سکیورٹی مسائل کے باوجود بلوچستان میں سٹرکوں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ پاک چین اقتصادی راہ داری اور اس سے متعلقہ منصوبوں کی تکمیل کے بعد بلوچستان کا مالی امداد کے لیے وفاقی حکومت پر انحصار ختم ہو جائے گا۔‘‘

وزیر اعظم کے اس دورے کے بارے میں، خصوصاﹰ آرمی چیف اور وزیر اعظم کی ایک ساتھ گاڑی میں سواری جسے آرمی چیف چلا رہے تھے، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے سامنے آئے۔ کئی افراد نے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔

کئی افراد نے اسے بین الاقوامی برادری کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا کہ جس میں بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان کی فوج اور سویلین حکومت ایک صفحے پر ہیں اورہ وہ پاک چین اقتصادی راہ داری کو کامیاب بنانے کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔ لیکن ایسے افراد بھی تھے جنہوں نے سوشل میڈیا پر اس تصویر کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں آرمی چیف فوجی جیپ چلاتے ہوئے وزیراعظم کو دورہ کرا رہے ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہ داری ایک ایسا منصوبہ ہے جس میں گوادر سے تیل اور گیس کو کاشغر تک پہنچانے کے لیے تین ہزار کلو میٹر طویل سڑکوں اور ریلوے لائنوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔