1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ای لرننگ‘ ایک موثر طریقہ ء تدریس ’

29 مارچ 2010

تھیوری بیسڈ یا مطالعےسے سیکھنے اور تعلیم حاصل کرنے میںE learning بہت زیادہ مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

https://p.dw.com/p/MgRY
تصویر: AP

دن بہ دن ہم کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے محتاج ہوتے جا رہے ہیں۔ ا گر ہمیں کسی لمبے سفر پر جانا ہو تو ہم انٹرنیٹ کا سہارا لیتے ہیں، جاب ڈھونڈنی ہو، یا پھر کوئی سامان خریدنا ہو، تحقیق سے لے کر تعلیم کے حصول تک، انٹرنیٹ اب ہماری ضرورت بن گیا ہے۔ ای لرننگ کو ہی دیکھ لیجئے ، آن لائن تعلیم حاصل کرنے کے اس رجحان میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

پہلے تو صرف اوپن یونیورسٹیاں ہوتی تھیں لیکن اب ورچوئیل سیمینار ہال اور ڈیجیٹل کلاس روم کی مدد سے دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے۔ موجودہ دور میں E learning یا الیکٹرونک ذرائع سے تعلیم حاصل کرنے کے رجحان میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مستقبل میں اس شعبے میں اور کیا تبدیلی آئے گی؟ کیا صرف انداز بدلے گا یا پھر تعلیمی مواد بھی الگ طرح کا ہو گا؟ اور اس نئے طریقہ تعلیم سے کونسی امیدیں وابستہ ہیں اور اس میں کونسے خطرات ہیں؟

Deutschland Student Protest Flash-Galerie
ایک جرمن یونیورسٹی کا منظرتصویر: AP

ماہرین کہتے ہیں کہ ابھی تک تو نوجوانوں کوکمپیوٹر گیمز نےگھروں میں محصور کیا ہوا تھا لیکن اب ای لرننگ کی وجہ سے ان کا اور بھی وقت گھروں میں گزرے گا۔ گھر بیٹھے کمپیوٹر کے سامنے تعلیم حاصل کرنے کا یہ طریقہ دن بہ دن مقبول ہوتا جا رہا ہے۔

شہر کولون کے ایک اسکول میں گیارہویں کلاس کے طالب علم مارٹن کا کہنا ہے مستقبل میں اسکولوں کا منظر کچھ اور ہی ہوگا۔ ان کے خیال میں مستقبل میں اسکولوں میں کتابوں، بلیک بورڈ، اور لکھنے کے لئے کاپیوں کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ہر طالب علم کے پاس اپنا لیپ ٹاپ ہو گا۔ اس کے علاوہ ہر طالب علم کی گھر جانے کے بعد بھی اسکول میں پڑھائے جانے والے تمام میٹیبریئل تک رسائی ہوگی۔ لیپ ٹاپ کی وجہ سے کتابوں اور کاپیوں کے جھنجٹ سے جان چھوٹ جائے گی۔

شہر کولون میں اسی حوالے سے ایک تجرباتی منصوبہ شروع کیا گیا ہے، جسے ’میڈیا کونسیپٹ‘ کا نام دیا گیا ہے ۔ رے مُنڈ ہکِ اس پروجیکٹ سے منسلک ہیں اور اسکولوں میں میڈیاکو بطور مضمون پڑھاتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ طلبہ کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ اپنے لیپ ٹاپ میں ہی اپنے سبجیکٹس کی تیاری کر سکیں۔ اس حوالے سے سوفٹ ویئر ان کے پاس ہو گا، جوان کی ہوم ورک کرنے اور دیگر کاموں میں مدد دے گا۔ وہ پاور پوائنٹ کے ساتھ کلاس میں اپنی پریسنٹیشن دے سکیں گے۔ اس کے ساتھ انہیں ای لرننگ کے خطرات کا بھی معلوم ہونا چاہیے، کس روز مرہ زندگی میں اس سے کس طرح کام لیا جا سکتا ہے اور وہ میڈیم نوٹ بک کو اسی جگہ استعمال کریں جہاں اس کی ضرورت ہو۔

رے مُنڈ ہکِ کے بقول اس منصوبے کا آغاز پانچویں جماعت سے ہوگا۔

Student mit Laptop
کمپیوٹر کے سامنے تعلیم حاصل کرنے کا یہ طریقہ دن بہ دن مقبول ہوتا جا رہا ہےتصویر: AP

پہلے اس نئے میڈیا سے آگاہی دی جائے گی پھر ساتویں سے سوفٹ ویئر کے استعمال اور دیگر چیزوں کے بارے میں بتایا جائےگا۔ 2011ء سے بڑی کلاسوں میں ہر طالب علم لیپ ٹاپ کے ساتھ کام کر سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ لیپ ٹاپ اور سوفٹ ویئر کمپاس اور پینسل کا نعم البدل تونہیں ہو سکتے۔ اس حوالے سے ماہرین کی رائےکو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بچوں کو عام یا روایتی طریقے سے بھی کام کرنا سکھایا جائے گا۔ جب وہ اپنے ہاتھوں سے ڈائیگرام بنانا سیکھ جائیں گے تو انہیں لیکچرز کے دوران اس سوفٹ ویئر کی مدد سے مشکل اور پچیدہ مسئلوں کو حل کرنے میں آسانی ہو گی۔

Digital Learning کو درس و تدریس کے طریقے سے متعلق ایک اضافی پیشکش کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔ پیشہ ورانہ تعلیم کے اس نئے طریقہ کار سے مختلف شعبوں میں نوجوانوں کے لئے روزگار کے بہت سے نئے مواقع فراہم ہوں گے۔ کولون کے چیمبرآف کومرس کے ایڈوانس اسٹیڈیز کے شعبےکے سربراہ گریگور برگ ہاؤزنE learning کو نہایت موثر طریقہ تدریس سمجھتے ہیں۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : کشور مصطفیٰ