1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باغڑ چینا میں امریکی حملے میں کم از کم چھ طالبان ہلاک

Mustafa, Kishwar18 ستمبر 2008

یہ حملے اسلام آباد میں امریکی فوج کے سربراہ مائک مولن کی اسلام آباد میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقاتوں کے چند گھنٹوں بعد ہوئے۔

https://p.dw.com/p/FKJ5
جنوبی وزیرستان میں امریکی حملے سے زخمی ہونا والا ایک شخصتصویر: AP

مقامی انتظامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر قائم باغڑ چینا میں متعدد امریکی میزائیل حملوں میں کم از کم چھ اسلامی عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بیان دینے والے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان کے گاؤں باغڑ چینا کے ایک گھر پر چار میزائل داغے گئے۔ جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے ۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والے تمام چھ افراد کا تعلق قبائیلی لیڈر ملاح نظیر کے طالبان گروپ سے تھا۔ یہ حملے اسلام آباد میں امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کی اسلام آباد میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقاتوں کے چند گھنٹوں بعد ہوئے۔

Mike Mullen
ایڈمرل مائیک مولنتصویر: picture-alliance/ dpa

اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے مائیک مولن کے دورے کے اختتام پر ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی فوج کے سربراہ کی پاکستان کی چوٹی کی سول اور ملٹری قیادت کے ساتھ یہ ملاقاتیں نہایت تعمیری تھیں۔ ان مُذاکرات کے دوران دھشت گردی، عسکریت پسندی اور تشدد کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ نے پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت میں کہا تھا کہ امریکہ پاکستان کی خود مُختاری کا احترام کرتا ہے۔ نیز مائیک مولن نے دونوں ملکوں کی سکیورٹی اور عوام کے لئے خطرے کا باعث بنے ہوئے عوامل کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔

دریں اثناء پاکستانی وزیر دفاع احمد مُختار نے تازہ امریکی حملوں کی مُذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس معاملے کو امریکی حکام کے ساتھ سرکاری سطح پر اُٹھائے گا۔