1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحرین: پانچ شیعہ افراد کو سزائیں اور شہریت منسوخ

امتیاز احمد27 جون 2016

بحرین میں پیر کے روز ایک عدالت نے پانچ شیعہ افراد کو ’دہشت گردی‘ کے جرم میں سزائے قید سناتے ہوئے ان کی شہریت منسوخ کر دی ہے۔ ناقدین کے مطابق سُنی حکومت ملکی شیعہ اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہے۔

https://p.dw.com/p/1JEcu
Bahrain Gebete und Protest gegen Ausbürgerung von Sheikh Isa Qassim
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Baqer AlKamel

بحرین کے وزارئے استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان میں سے تین ملزمان کا تعلق المختار بریگیڈ نامی شیعہ گروپ سے ہے، جب کہ ان کے قبضے سے ممکنہ ’’دہشت گردانہ حملوں‘‘ میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔ ان ملزمان پر یہ الزام بھی تھا کہ یہ پولیس پر حملے کرنا چاہتے تھے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایک فوج داری عدالت نے ان تینوں افراد کو پندرہ پندرہ برس قید کی سزائیں سنائی ہیں جبکہ ان کی شہریت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان تین مجرموں میں سے ایک پہلے ہی عراق فرار ہو چکا ہے۔

اسی عدالت نے ایک اور شیعہ تنظیم وفا اسلامک موومنٹ سے مشتبہ تعلق کے الزام میں دیگر دو افراد کو بھی دس اور تین برس قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ ان دونوں افراد کی بھی شہریت منسوخ کر دی گئی ہے۔ ناقدین کے مطابق بحرین حکومت اپوزیشن گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ اپوزیشن کی مرکزی جماعت الوفاق کو تحلیل کرنے کے لیے بھی عدالتی کارروائی جاری ہے۔

بحرین میں مارچ سن دو ہزار گیارہ کے دوران حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے، جس کے بعد سے درجنوں شیعہ کارکنوں کو قید کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ بحرین حکومت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انہیں ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے تہران حکومت کی حمایت حاصل تھی۔

سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین حکومت کے خلاف ابھی شیعہ اکثریتی دیہات میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مناما حکومت سن دو ہزار بارہ کے بعد سے 261 افراد کی شہریت منسوخ کر چکی ہے۔ ناقدین کے مطابق جن کی شہریت منسوخ کی جاتی ہے، انہیں عموماﹰ ایک سال کا پاسپورٹ فراہم کیا جاتا ہے اور ٹکٹ بھی دیا جاتا ہے تاکہ وہ کسی دوسرے ملک جا سکیں۔