1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحرین گراں پری: آلانسوکامیاب

14 مارچ 2010

خلیجی ریاست بحرین کے سخیر ٹریک پر منعقد ہونے والی فارمولا ون کار ریسنگ سیزن کی رواں سال ہونے والی پہلی کار ریس میں آلانسو اور فلپ میسا نے پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی۔

https://p.dw.com/p/MSbm
جرمن ڈرائیور فیٹل کو تکنیکی مسائل کی وجہ سے شکست ہوئیتصویر: AP

سن دو ہزار دس کے فارمولا ون سیزن کا آغاز ہو گیا ہے۔ پہلے مقابلے کی میزبان خلیجی ریاست بحرین تھی۔ سخیر بین الاقوامی ٹریک پر جرمن ڈرائیور سباستیان فیٹل نے ریڈ بُل ٹیم کے رکن کے طور پر سب سے آگے ہونے کا اعزاز حاصل کر رکھا تھا۔ ریس کی ابتداء سے لے کر چونتسویں چکر تک فیٹل نے اپنی برتری کو بھی قائم رکھا۔ اس دوران الانسو اور فلپ میسا مسلسل اُن کے تعاقب میں رہے۔ پینتسویں چکر میں پہلے آلانسو فیٹل سے آگے نکلے اور پھر فلپ میسا نے بھی فیٹل کو پیچھے چھوڑ دیا۔ فیٹل کی گاڑی کے ایگزاسٹ سسٹم میں تکنیکی مسئلہ پیدا ہونے سے انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد میں میک لاران کے لوئیس ہملٹن نے بھی اُنہیں پیچھے کردیا حالانکہ اُن کے اگلے ٹائروں نے اُن کو پریشان ضرور کیا۔ آلانسو نے ایک بار سبقت حاصل کرنے کے بعد اپنے پیچھے آنے والی گاڑیوں کے فرق کو مسلسل بڑھائے رکھا۔ فراری اور آلانسو کا ملاپ کامیاب رہا۔ آلانسو نے تقریباٰ بارہ سیکنڈ سے زائد فرق سے کامیابی حاصل کی۔

سباستیان فیٹل اور اُن کے ساتھی ڈرائیور آسٹریلیا کے مارک ویبر، دونوں پہلی دس پوزیشنوں میں ضرور آئے لیکن وہ مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔ تین جرمن ڈرائیوروں نے چوتھی، پانچویں اور چھٹی پوزیشن حاصل کی۔

Formel 1 Teams in Bahrain Flash-Galerie
بحرین گران پری میں شریک ٹیمیں اپنی اپنی گاڑیوں کے ہمراہتصویر: AP

کامیابی کے متلاشی ہسپانوی ڈرائیور فرنانڈو آلانسو کو کافی عرصے کے بعد ریس جیتنے کا موقع ملا۔ وہ سابقہ عالمی چیمپیئن بھی رہ چکے ہیں۔ آلانسو نے ریس میں تیز ترین چکر بھی مکمل کیا۔ اِس کے لئے انہوں نے دو منٹ سے کم وقت لیا۔ گزشتہ سال ہنگری گراں پری کے دوران زخمی ہونے والے برازیلی ڈرائیور فلپ میسا کی واپسی بھی شاندار رہی۔ انہوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ آلانسو اور فلپ میسا فراری موٹر کار کو چلا رہے تھے۔ میکلارن گاڑی پر گزشتہ سال کے چیمپیئن جینسن بٹن اور اُن کے برطانوی ہم وطن لوئیس ہملٹن نے مقابلے میں حصہ لیا۔ لوئیس ہملٹن ٹاپ فائیو میں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ گزشتہ سال کے چیمپیئن ڈرائیور جیسن بٹن نے رواں سیزن کا آغاز قدرے کمزور پرفارمنس سے کیا۔

ریس کے دوران سات مختلف ڈرائیوروں کو مجبوراً مقابلے سے دستبردار ہونا پڑا۔ اِن کو تکنیکی مشکلات کے علاوہ گاڑی کو کنٹرول نہ کرنے کی صورت کا سامنا کرنا پڑا۔ بحرین گراں پری کے دوران گرم موسم کی وجہ سے ڈرائیوروں کو اپنی موٹر کاروں کے گرم ہونے کا خطرہ بھی لاحق رہا۔ کئی کار ڈرائیوروں نے اپنی اپنی گاڑیوں میں پیدا ہونے والے نقائص کی نشاندہی کی۔

جرمنی کے تاریخ ساز ڈرائیور مشاعیل شوماخر کی واپسی قابل تعریف تھی۔ وہ مرسیڈیز گاڑی پر سوار تھے۔ انہوں نے پول اور ریس کے دوران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پول پوزیشن میں وہ ساتویں مقام پر تھے اور ریس کے دن انہوں نے چھٹی پوزیشن حاصل کی۔ یہ اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ وہ اگلے مقابلوں میں کارکردگی بہتر کر سکتے ہیں۔

فارمولا ون سیزن کی اگلی ریس اِس ماہ کی اٹھائیس تاریخ کو آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے البرٹ پارک میں منعقد ہو گی۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت : عاطف توقیر