1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحرین گراں پری، فیصلہ کراؤن پرنس کے ہاتھ میں

20 فروری 2011

فارمولا ون کے سربراہ بیرنی ایکیلسٹن نے کہا ہے کہ اگر بحرین میں حکومت مخالف مظاہرے جاری رہتے ہیں، تو بحرین گراں پری کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Kjm
فارمولا ون کے سربراہ بیرنی ایکیلسٹنتصویر: AP

بحرین میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے دارالحکومت مناما کے ایک اہم چوک پر اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ مناما میں تیرہ مارچ کو گراں پری ریس کا انعقاد کیا جانا ہے تاہم ملک کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں وہاں اس بارے میں خدشات گہرے ہوتے جا رہے ہیں کہ یہ ریس مؤخر کرنا پڑ جائے گی۔

اتوار کو فارمولا ون کے سربراہ بیرنی ایکیلسٹن نے کہا ہے کہ بحرین کے کراؤن پرنس سلمان ابن حامد ابن عیسیٰ الخلیفہ ہی فیصلہ کریں گے کہ بحرین میں گراں پری مقررہ وقت پر منعقد کی جائے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ منگل تک اس بارے میں حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

Formel 1 Rennstrecke in Bahrain
بحرین انٹر نیشنل سرکٹ، جہاں فارمولا ون کا انعقاد کیا جاتا ہےتصویر: AP

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایکیلسٹن کو نقل کرتے ہوئے کہا،’میں نے ابھی تک کراؤن پرنس سے بات نہیں کی ہے، اس لیے مجھے اندازہ نہیں کہ وہاں اس وقت کیا صورتحال ہے۔ اگر اس حوالے سے کسی نے فیصلہ کرنا ہے تو وہ پرنس کراؤن خود ہی ہیں۔‘ انہوں نے کھلے الفاظ میں کہا کہ کراؤن پرنس نے فیصلہ کرنا ہے کہ ان مخصوص حالات میں بحرین میں گراں پری کا انعقاد محفوظ ہو گا یا نہیں۔

ایکیلسٹن نے کہا کہ منگل تک انتظار کیا جائے گا، ’شاید ہم بحرین میں منعقد ہونے والی گراں پری کو مؤخر کر سکتے ہیں اور بعد ازاں کسی اور تاریخ کو اس کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔‘ انہوں نے اس ریس کے انعقاد کے لیے کسی دوسرے ملک کے انتخاب کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے اور اتنے مختصر وقت میں انتظامی معاملات حل نہیں ہو سکیں گے۔

گراں پری ٹو سیریز ریس اسی ہفتے بحرین میں منعقد ہونا طے تھی تاہم ملک کے سیاسی حالات کے پیش نظر اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں