1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحر ہند میں پھنسی 16 سالہ خاتون کشتی بان کو بچا لیا گیا

12 جون 2010

بادبانی کشتی پر اکیلے سمندر کو تسخیر کرنے کی مہم پر نکلی ایبی کو بچا تو لیا گیا لیکن دنیا کے گرد اکیلے چکر لگانے والی کم عمر ترین لڑکی ہونے کا ریکارڈ قائم کرنے کا اس کا خواب شاید ہمیشہ کے لئے چکنا چور ہوگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NpB3
تصویر: AP

آسٹریلوی حکام کے مطابق بحر ہند میں پھنسی 16 سالہ امریکی کشتی بان کوبچا لیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق سمندری مہم پر اکیلے نکلی ایبی سندَر لیند تک مچھلیاں پکڑنے والا ایک فرانسیسی جہاز پہنچ گیا ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں مقیم ایبی کے والد لارنس سندرلیند نے ہفتے کی صبح اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ حکام نے ان سے رابطہ کرکے یہ خبر پہنچائی ہے۔

سمندری مہم جوئی پر اکیلی روانہ ہونے والی 16 سالہ ایبی کو بچانے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کا آغاز جمعرات کے روز شروع ہوا تھا جب ایبی کی 'وائلڈ آئیز' نامی بادبان کشتی بلند سمندری لہروں کا نشانہ بنی جس سے اس کا بادبان تباہ ہوگیا تھا۔

جمعے کے روز ایبی کو تلاش کرنے کے لئے روانہ ہونے والے ایک آسٹریلوی ہوائی جہاز نے بحر ہند کے ایک دور دراز جنوبی علاقے میں اس کی 40 فٹ لمبی کشتی کا کھوج لگایا اور اس سے ریڈیو رابطہ بھی کیا تھا۔

No Flash Fischtrawler auf hoher See
بحر ہند کے دور دراز جنوبی علاقے سے 16سالہ ایبی کو مچھلیاں پکڑنے والے ایک فرانسیسی جہاز نے بچایا۔تصویر: AP

اس حادثے کے بعد ایبی نے مدد طلب کرنے کے لئے روشنی کے گولے فضا میں چھوڑے جبکہ اس دوران اس کا امریکہ میں موجود اپنے والدین سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے قائم رابطہ بھی منقطع ہوگیا تھا۔

ایبی سے آسٹریلوی جہاز کے رابطے کے بعد بتایا گیا تھا کہ وہ جسمانی طور پر صحت مند ہے تاہم اسے بچانے کے لئے آنے والے فرانسیسی بحری جہاز کے انتظار میں اسے رات بھر سمندر میں انتظار کرنا پڑا۔

آسٹریلیا کی فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اتھارٹی کے سربراہ وِل بلیک شا نے میڈیا کو بتایا کہ ایبی نہ صرف جسمانی طور پر صحت مند ہے بلکہ اس کے حوصلے بھی بلند ہیں۔ تاہم آسٹریلوی حکام کے مطابق ایبی سندرلیند سے ہونے والا ریڈیو رابطہ بہت ہی محدود وقت کے لئے قائم رہا تھا۔

بادبانی کشتی کے ذریعے بحر ہند کو عبور کرنے والی کم عمر ترین لڑکی کا ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کرنے والی ایبی سندرلیند کے والدین نے اس کی اس کوشش کا دفاع کیا۔ تاہم اب لگتا یہ ہے کہ ایبی کا عالمی ریکارڈ قائم کرنے کا یہ خواب شاید ہمیشہ کے لئے چکنا چور ہوگیا ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان / خبررساں اداے

ادارت : شادی خان سیف