1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'بحیرہ روم میں سیاہ دن‘ 250 مہاجرین کی ہلاکت کا خدشہ

صائمہ حیدر
24 مارچ 2017

خدشہ ہے کہ  دو سو پچاس سے زائد افریقی تارکینِ وطن جمعرات کے روز بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایک امدادی کشتی کو لیبیا کے ساحل سے کچھ فاصلے پر سمندر میں ربر کی دو ڈوبتی کشتیوں کے قریب پانچ لاشیں ملیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ZsBl
Türkei Syrische Flüchtlinge vor Bodrum ertrunken
کشتی کے طبی عملے کا کہنا ہے کہ لاشوں کی حالت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان تارکین وطن کی موت کو چوبیس گھنٹے گزر چکے تھےتصویر: Imago/Xinhua

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اسپین کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’پرو آکٹیوا‘ کی جانب سے امدادی کارروائیوں کے لیے مامور ’گولفو ازُورو‘ نامی کشتی کے عملے نے لیبیا کے ساحل سے قریب پندرہ میل دور پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہونے کی اطلاع دی۔ ان لاشوں کے قریب ہی دو کشتیاں بھی ملیں جو ڈوبنے کے قریب تھیں۔ ’پروآکٹیوا‘ کی ترجمان لاؤرا لانوزا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ،’’ ہمیں اِس حادثے کی اِس کے سوا اور کوئی توجیہ نظر نہیں آتی کہ یہ کشتیاں لوگوں سے بھری ہوئی ہوں گی۔ صاف ظاہر ہے کہ اسی وجہ سے یہ ڈوب گئیں۔‘‘

لانوزا نے مزید کہا کہ انسانی اسمگلر  کشتیاں تارکینِ وطن کے سفر کے لیے استعمال کرتے ہیں انہیں ہوا بھرتے ہوئے پُھلایا جاتا ہے۔ اور اِن میں سے ہر ایک پر عموماﹰ ایک سو بیس سے ایک سو چالیس مہاجرین کو سوار کیا جاتا ہے۔ لانوزا کے مطابق سمندر سے ملنے والی لاشیں افریقی مردوں کی ہیں جن کی عمریں 16 سے پچیس سال کے درمیان ہیں۔ امدادی کشتی کے طبی عملے کا کہنا ہے کہ لاشوں کی حالت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان تارکین وطن کی موت کو چوبیس گھنٹے گزر چکے تھے۔

Mittelmeer Rettung von Flüchtlingen
سن 2017 کے آغاز سے اب تک اطالوی امدادی کشتیوں نے قریب 22،000 تارکینِ وطن کو ڈوبنے سے بچایا ہےتصویر: picture alliance/AP Photo/E. Morenatti

یورپ میں اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ڈائریکٹر وِنسن کاشیٹل کا کہنا ہے کہ علاقے میں گشت کرنے والی امدادی کشتیوں کو جمعرات کی دوپہر  ایک تیسری متاثرہ کشتی کی طرف سے مدد کا بلاوا آیا تھا لہذا خدشہ ہے کہ تارکینِ وطن کی دیگر کشتیاں ڈوب گئیں ہیں۔ اسپین کی غیر سرکاری تنظیم’پروآکٹیوا‘ نے گزشتہ روز کو ’بحیرہ روم میں یومِ سیاہ‘ قرار دیا ہے۔ موسمِ سرما کے ناہموار سمندر کے باوجود حالیہ مہینوں میں انسانی اسمگلروں کے ذریعے لیبیا سے  بحیرہ روم کا سفر کرنے کی  تارکینِ وطن کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

سن 2017 کے آغاز سے اب تک اطالوی امدادی کشتیوں نے قریب 22،000 تارکینِ وطن کو ڈوبنے سے بچایا ہے۔ یہ تعداد گزشتہ سال اسی دورانیے میں بچائے جانے والے مہاجرین سے کہیں زیادہ ہے۔ ین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے اعداد وشمار کے مطابق رواں برس کے دوران دو مارچ تک بحیرہ روم میں 487 مہاجرین کی ہلاکت کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ان ہلاکتوں کی تعداد 425 تھی۔