1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسلزمیں فرانس کی زیر صدارت یورپی یونین کی سربراہی کانفرنس ختم

افضال حسین12 دسمبر 2008

اقتصادی ترقی کے ایک پروگرام، تحفظ ماحول پیکج اور اداروں میں اصلاحات کی نئی کوششیں شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے ساتھ ہی برسلزمیں فرانس کی زیر صدارت یورپی یونین کے ریاستی وحکومتی سربراہوں کی کانفرنس ختم ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/GF8f
فرانسیسی صدر نکولاس سرکوزی نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے حوالے سے اسے ایک تاریخی سربراہ کانفرنس قرار دیا۔تصویر: AP

اقتصادی ترقی کے ایک پروگرام، تحفظ ماحول پیکج اور یورپی اداروں میں اصلاحات کی نئی کوششیں شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے ساتھ ہی برسلزمیں فرانس کی زیر صدارت یورپی یونین کے ریاستی و حکومتی سربراہوں کی کانفرنس ختم ہو گئی ہے۔ فرانسیسی صدر نکولاس سرکوزی نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے حوالے سے اسے ایک تاریخی سربراہ کانفرنس قرار دیا۔

Merkel und Brown auf EU Gipfel Brüssel
جرمن چانسلر اینگلا میرکل نے کہا کہ یورپ بجا طور پر یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے معاملات میں وہ دنیا میں رہنما کردار ادا کررہا ہے۔تصویر: AP

تحفظ ماحول پیکج کے تحت سن 2020 تک ضرررساں گیسوں کے اخراج میں 1990 کے مقابلے میں 20 فی صد تک کمی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں مغربی یورپی ملکوں کی طرف سے کئی ارب یورو کی رقوم مشرقی یورپی ملکوں کی طرف منتقل کی جائیں گیں تا کہ تحفظ ماحول اقدامات پر اٹھنے والے اخراجات پورے کئے جا سکیں۔ جرمن چانسلر اینگلا میرکل نے بتایا کہ ماحولیاتی پیکج کے بنیادی نکات ہم نے اس وقت طے کر لئے تھے جب یورپی یونین کی صدارت جرمنی کر رہا تھا۔ انہیں بنیادی نکات پر اب کام آگے بڑھانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ یورپ بجا طور پر یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے معاملات میں وہ دنیا میں رہنما کردار ادا کررہا ہے۔

Treffen von Staatschefs in Brüssel
اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لئے بھی یورپی رہنما 200 ارب یورو کے امدادی پیکج پر راضی ہو گے ہیں۔تصویر: AP

یورپی کمیشن کے صدر Barroso نے کہا کہ یورپ نے ثابت کر دکھایا ہے کہ وہ تحفظ ماحول کی کوششوں میں سب سے آگے ہے۔ انہوں نے عالمی راہنماؤں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ بھی ایسے اقدامات کر سکتے ہیں جیسے ہم کر رہے ہیں۔

اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لئے بھی یورپی رہنما 200 ارب یورو کے امدادی پیکج پر راضی ہو گے ہیں۔