1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی خفیہ ایجنسی : دہشت گردی کسی وقت بھی ممکن

10 نومبر 2006

برطانوی خفیہ ایجنسی MI5 کے حکام نے کہا ہے کہ انہیں برطانیہ میں مقیم مسلمانوں کی طرف سے کم از کم دہشت گردی کے 30 منصوبوں کی اطلاع ہے جو اس سے زیاد ہ بھی ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/DYIK
MI5 کی سربراہ Dame Eliza Manningham Buller
MI5 کی سربراہ Dame Eliza Manningham Bullerتصویر: AP

MI5 کی سربراہ Dame Eliza Manningham Buller کے مطابق اس وقت برطانیہ کے 1,600 مسلمانوں کا دہشت گردی کے مختلف منصوبوں میں ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا برطانیہ کے مسلمان نوجوان دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسندانہ افکار کی طرف جھک رہے ہیں ۔

Dame Eliza کے مطابق برطانیہ میںدہشت گردی کے منصوبوں میں شریک بعض گروپ براہ راست پاکستان میں موجود القاعدہ کے مراکز سے ہدایات حاصل کر رہے ہیں جبکہ بعض دوسرے گروپ صرف اسامہ بن لادن کے افکار و نظریات سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا جولائی 2005 کے بم دھماکوں کے واقعات کے بعد بم دھماکوںکے اہم منصوبوں کا انکشاف کیا گیا ہے جن کی وجہ سے شائد ہزاروں افراد کی جان بچ گئی ہے۔MI5 کی سربراہ کے مطابق اس وقت برطانیہ میں دہشت گردی کے 34 مقدمات میں 99 ، افراد عدالتی فیصلے کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا بعض انتہا پسند مسلمان نوجوانوں کو خود کش حملوں کے لئے تیار کر نے کی کوشش کررہے ہیں۔برطانوی خفیہ ایجنسی MI5 کے حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے تمام منصوبوں پر نظر رکھنا ممکن نہیں ہے لہٰذا بعض منصوبوں کے عملی شکل اختیار کرنے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر نے بھی اپنی خفیہ ایجنسی کے اس تجزیہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کی ایک نسل کو ان دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کا سامنا رہے گا۔

MI5 کے حکام کی طرف سے اس قسم کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانوی پولیس اور بعض انٹیلی جینس حکام پہلے ہی اس بات سے آگاہ کر چکے ہیں کہ انتہا پسند مسلمانوں کی طرف سے دہشت گردانہ حملے کا خطرہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔