1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی ملکہ کا تاریخی دورہء آئر لینڈ، مفاہمتی کوشش

19 مئی 2011

برطانوی ملکہ الزبتھ ان دنوں آئر لینڈ کے ایک چار روزہ تاریخی دورے پر ہیں، جس کا مقصد لندن اور ڈبلن کے درمیان مفاہمت ہے۔ بدھ کو ملکہ ڈبلن میں کروک پارک سٹیڈیم گئیں، جو ان کے دورے کا مشکل ترین مرحلہ تھا۔

https://p.dw.com/p/11Jc8
تصویر: DW

تاریخی حوالے سے برطانوی سربراہ مملکت کا کروک پارک سٹیڈیم جانا اس لیے کوئی آسان مرحلہ نہیں تھا کہ 91 برس قبل اسی جگہ پر ایک برٹش ایجنٹ کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے برطانوی فوجیوں نے 14 آئرش باشندوں کو ایک فٹ بال میچ کے دوران گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

اس دن کو ابھی تک آئر لینڈ کی تاریخ میں ’خونی اتوار‘ یا ’بلڈی سنڈے‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ برطانوی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے آئرش باشندوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کروک پارک سٹیڈیم میں تعمیر کردہ یاد گار ابھی تک آئر لینڈ پر برطانوی قبضے کی یاد دلاتی ہے۔ برطانوی ملکہ کے اپنے شوہر شہزادہ فیلپ کے ساتھ آئر لینڈ کے اس دورے سے پہلے کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ کوئی برطانوی شاہی حکمران کبھی اس سٹیڈیم کی گھاس پر قدم رکھے گا۔ لیکن ایسا ہوا اور یہ بھی ایک وجہ ہے کہ اس دورے کو لندن اور ڈبلن کے درمیان مفاہمت کی تاریخی کوشش کا نام دیا جا رہا ہے۔

Queen Elizabeth Irland Besuch
الزبتھ ثانی سے پہلے آخری مرتبہ سن 1911 میں بادشاہ جارج پنجم نے آئرلینڈ کا دورہ کیا تھاتصویر: AP

آئرش دارالحکومت میں اپنے قیام کے دوران برطانوی ملکہ ڈبلن کے شاہی قلعے میں بھی گئیں، جہاں انہوں نے اپنے دورے کے دوران پہلا اور آخری عوامی خطاب بھی کیا۔ ملکہ برطانیہ نے اپنے خطاب کے ابتدائی کلمات آئرش زبان میں کہے۔ اس کے بعد الزبتھ ثانی نے کہا، ’’میرے سچے جذبات اور گہری ہمدردیاں ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں، جنہیں ایک خوفناک ماضی کے نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘

اس موقع پر ملکہ برطانیہ نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں کبھی کسی نے سوچا بھی نہ ہو گا کہ مستقبل میں برطانیہ اور آئر لینڈ کے تعلقات اتنے مضبوط اور قریبی ہوں گے۔

اپنے اس دورے کے دوران کئی آئرش باشندوں کی امیدوں کے برعکس ملکہ برطانیہ نے عشروں تک آئر لینڈ پر جاری رہنے والی برطانوی حکمرانی پر کوئی معافی نہ مانگی۔ تاہم تجزیہ کاروں کے خیال میں باقاعدہ معافی نہ مانگنے کے باوجود الزبتھ دوئم کے اس دورے سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین عملی طور پر ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

NO FLASH Queen Besuch in Irland
ملکہ برطانیہ کے دورے کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئےتصویر: AP

گزشتہ قریب ایک صدی کے دوران کسی برطانوی بادشاہ یا ملکہ کا جمہوریہ آئر لینڈ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ الزبتھ ثانی سے پہلے آخری مرتبہ سن 1911 میں بادشاہ جارج پنجم نے آئرلینڈ کا دورہ کیا تھا لیکن تب آئر لینڈ ایک آزاد ریاست نہیں بلکہ برطانوی نوآبادی تھا۔ آئر لینڈ کے جنوبی حصے پر مشتمل جمہوریہ آئر لینڈ کو لندن سے آزادی سن 1922 میں ملی تھی۔

اپنے اس سرکاری دورے کے دوران ملکہ برطانیہ آئرش صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں قیام کر رہی ہیں، جو ماضی میں آئرلینڈ میں برطانوی وائسرائے کی سرکاری قیام گاہ ہوتی تھی۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید