1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی وزیر خارجہ کا دورہ روس

2 نومبر 2009

امید کی جا رہی ہے کہ ملی بینڈ کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان موجود سفارتی تناؤ میں کمی آئے گی اور باہمی اعتماد سازی میں اضافہ ہو گا۔

https://p.dw.com/p/KKcj
تصویر: AP

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ روس کے اپنے پہلے سرکاری دور ے پر ماسکو میں موجود ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں کسی برطانوی وزیر خارجہ کا روس کا یہ پہلا دورہ ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ اتوار کے روز ماسکو پہنچے اور آمد کے فوراً بعد انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی۔ پروگرام کے مطابق آج ملی بینڈ اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لافروف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہو گا۔

لندن میں روسی سفارت کار یوری فیڈوٹوو کے مطابق ملی بینڈ کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں بہتری لانا ہے۔ روسی سفارت کار نے مزید کہا کہ گزشتہ چند برسوں سے برطانیہ اور روس کے سرکاری سطح کے تعلقات کچھ بہت ذیادہ اچھے نہیں رہے ہیں اور یہ دورہ ان میں بہتری لانے کا ایک اچھا موقع ہے۔

Großbritannien Fall Alexander Litwinenko mit FSB Agent
سابقہ روسی جاسوس Alexander Litvinenko کی اپنے ایک ساتھی کے ساتھ فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/ dpa

ڈیوڈ ملی بینڈ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سابق روسی جاسوس الیکزینڈرلیتوینینکو کے تیسری برسی منائی جا رہی ہے۔ الیکزینڈرلیتوینینکو کو2006ء میں زہر دے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ سن دو ہزار سے برطانیہ میں مقیم تھے۔ ان کا شمار اس وقت کے روسی صدر اور موجودہ وزیر اعظم ولادی میر پوتن کے مخالفین میں ہوتا تھا۔ برطانیہ نے اس قتل کا الزام روس کی خفیہ ایجنسی کے جی بی پر عائد کرتے ہوئے مطلوب ایجنٹ کو برطانیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

روس کے انکار کے بعد دونوں ممالک کےسفارتی تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہو ا تھا۔

لندن میں روسی سفارت کار نے بتایا الیکزینڈرلیتوینینکو کے قتل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ویزا پالیسی بہت سخت کر دی گئی تھی تاہم امید ہے کہ ملی بینڈ کے دورے کے بعد اس میں نرمی آئے گی۔

ماہرین کے خیال میں ملی بینڈ کے دورے سے برطانیہ اور روس کے درمیان ایک دوسرے کےمفادات کا خیال رکھتے ہوئےباہمی اعتماد سازی کی فضا قائم ہو گی۔

رپورٹ :عدنان اسحٰق

ادارت :شادی خان سیف