1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ: ایک ٹرک سے انتالیس لاشیں برآمد

23 اکتوبر 2019

برطانوی پولیس کو جنوب مشرقی علاقے ایسکس میں ایک ٹرک سے انتالیس لاشیں ملی ہیں۔ اس موقع پر ٹرک ڈرائیور کو قتل کے شبے میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3RltD
Großbritannien | 39 Leichen in LKW Container gefunden
تصویر: picture-alliance/empics/S. Rousseau

برطانوی پولیس نے آج بدھ کو بتایا ہے کہ یہ ٹرک ممکنہ طور پر بلغاریہ سے آیا تھا اور  یہ مشرقی لندن کے واٹر گیٹ صنعتی علاقے میں کھڑا ہوا تھا۔ وہاں پر موجود ایمبولنس ورکرز نے اس ٹرک کی موجودگی کی اطلاع پولیس کو دی تھی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ اس ٹرک کے پچیس سالہ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کا تعلق شمالی آئرلینڈ سے ہے۔ ایسکس پولیس کے چیف سپریڈنڈنٹ اینڈریو میرینر نے بتایا،''  اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا اپنی جانیں کھونے کا یہ بہت ہی افسوس ناک واقعہ ہے۔ہنگامی سروس فوری پہنچی تاہم جائے وقوعہ پر ہی انتالیس افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی تھی۔‘‘

پولیس نے اڑتیس بالغ افراد اور ایک نابالغ کے قتل کے جرم میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ میرینر نے مزید بتایا،'' ہمیں شک ہے کہ یہ ٹرک بلغاریہ سے آیا تھا اور ہولی ہیڈ نامی علاقے سے انیس اکتوبر بروز ہفتہ برطانیہ میں داخل ہوا تھا۔ ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

Archivbild | Großbritannien -  Hafen von Holyhead zu 39 Leichen in LKW gefunden
آئر لینڈ اور برطانیہ کے درمیان ہولی ہیڈ کا بندرگاہی قصبہ بہت اہمیت کا حامل ہےتصویر: picture-alliance/empics/D. Jones

بلغاریہ کی وزرات خارجہ نے ابھی تک یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ اس ٹرک نے بلغاریہ کے کس علاقے سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا،'' ہم ابھی تک برطانوی ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہم حکام سے رابطے میں ہیں۔

اس دوران واٹر گیٹ صنعتی پارک کے علاقے کے گرد حصار باندھ گیا ہے اور کسی کو وہاں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ میرینر  کے بقول،'' مرنے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ممکنہ طور پر اس کام میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔‘‘

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کے بقول وہ ایسکس پولیس کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اسی طرح برطانوی وزیر داخلہ پریتی پاٹل نے بھی اس واقعے کو حیران کن اور افسوسناک قرار دیا ہے۔

ع ا ⁄ ع ح (اے ایف پی، ڈی پی اے)

ایک اور بچہ جنسی تشدد کا شکار