1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ کے ساتھ تعلقات پر متوازی بات چیت نہیں ہو سکتی، میرکل

عاطف بلوچ، روئٹرز
30 مارچ 2017

جرمن چانسلر میرکل میں نے برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بریگزٹ مذاکرات کے ساتھ ساتھ متوازی طور پر یورپی یونین کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر بھی بات چیت چاہتی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2aHoO
Italien EU Gipfel deutsche Kanzlerin Angela Merkel
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A.Tarantino

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ بریگزٹ مذاکرات کے ذریعے جب تک برطانیہ یورپی یونین سے مکمل طور پر اخراج کے حوالے سے اپنا راستہ واضح نہیں کرتا، تب تک اس کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے موضوع پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔ برلن میں اپنے ایک بیان میں میرکل کا کہنا تھا، ’’مذاکرات کار پہلے واضح کریں کہ کس طرح یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان موجود باہمی ربط ختم ہو گا۔ جب اس سوال کا جواب مل جائے گا، تبھی امید ہے کہ ہم مستقبل کے تعلقات پر بات کر سکیں گے۔‘‘

جرمن چانسلر میرکل نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ مذاکرات ’شفاف اور تعمیری‘ ہونے چاہیئں۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم، یورپی یونین اس سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کو شفاف اور تعمیری انداز سے آگے بڑھائیں گے۔‘‘

Deutschland Bundeskanzlerin Angela Merkel
میرکل اور مے کے درمیان ٹیلی فون پر بھی بات چیت ہوئی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/R. Jensen

میرکل نے مزید کہا، ’’ہم امید کرتے ہیں کہ برطانوی حکومت بھی ان مذاکرات میں اسی عزم کے ساتھ آئے گی۔‘‘

میرکل نے بتایا کہ منگل کے روز ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ مذاکرات تعمیری ہوں گے۔

میرکل کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں برطانیہ میں مقیم یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے شہریوں کا مستقبل زیربحث آئے گا، جسے محفوظ بنانے کی کوشش کی جائے گی: ’’کوشش ہو گی کہ عام افراد کے روزمرہ پر بریگزٹ کے اثر کو تمام ممکنہ حد تک کم کیا جا سکے۔‘‘

میرکل نے اپنے بیان میں اس امید کا بھی اظہار کیا کہ بریگزٹ کے بعد بھی برطانیہ اور یورپی یونین قریبی پارٹنرز رہیں گے۔ میرکل نے کہا۔ ’’یورپی یونین کامیابی کی ایک اچھوتی کہانی ہے اور بریگزٹ کے بعد بھی اسے اسی مرتبے پر رہنا چاہیے۔‘‘