1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن ميں اليکٹرانکس کی دنيا کی سب سے بڑی نمائش

1 ستمبر 2011

کل جمعہ دو ستمبر سے برلن ميں اليکٹرانک ميڈيا کی چھ روزہ بين الاقوامی نمائش کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس نمائش ميں کمپيوٹر، موبائل ٹيليفون، کيمرے اور اس شعبے کی دوسری مصنوعات کے نئے ماڈل اور ايجادات ديکھی جا سکتی ہيں۔

https://p.dw.com/p/12RXu
ہانس يوآخم کامپ برلن کی بين الاقوامی اليکٹرانکس نمائش ميں
ہانس يوآخم کامپ برلن کی بين الاقوامی اليکٹرانکس نمائش ميںتصویر: 2011 Messe Berlin GmbH

اليکٹرانکس کی دنيا ميں اس تيزی سے ايجادات ہو رہی ہيں کہ يہ کہنا ہی پڑتا ہے کہ محو حيرت ہوں کہ دنيا کيا سے کيا ہو جائے گی۔ انٹرنيٹ اور ٹيلی وژن کا گہرا ملاپ ہو چکا ہے، ايسے کمپيوٹر تيار ہو چکے ہيں جو ايک کاپی سے بڑے نہيں ہيں۔ اسمارٹ فون ايک ساتھ کيمرہ، کمپيوٹر اور ٹيليفون ہے۔

صنعتی ممالک بہت زيادہ مقروض ہيں، يورو اور ڈالر کمزور ہيں، دنيا بھر ميں حصص کی منڈيوں ميں آئے دن بھونچال آتے رہتے ہيں اور حالات پر نظر رکھنے والے اگلے عالمی اقتصادی بحران کے انديشے سے لرزتے رہتے ہيں۔ ليکن برلن ميں اليکٹرانک ميڈيا کی اس بين الاقوامی نمائش ميں آنے والے کو يہ سب کچھ دور کی باتيں ہی معلوم ہوں گی۔ اس شعبے کی دنيا کی اس سب سے بڑی نمائش ميں 1300 سے زيادہ نمائش کنندگان نت نئی اليکٹرانک مصنوعات پيش کر رہے ہيں۔ عارضی ہال تعمير کرکے اور خيمےلگا کر اس نمائش کا رقبہ بڑھا کر ايک لاکھ 40 ہزار مربع ميٹر تک کر ديا گيا ہے۔

نمائش ميں sony کے اسٹال پر 3D کے ذريع نظارہ
نمائش ميں sony کے اسٹال پر 3D کے ذريع نظارہتصویر: dapd

تفريحی اور مواصلاتی اليکٹرانکس کی جرمن سوسائٹی کے ہانس يوآخم کامپ کا کہنا ہے کہ ايک جائزے کے مطابق جرمن صارفين مالی مشکلات کی صورت ميں کم رقم پس انداز کريں گے اورسفر و سياحت پر کم پيسہ خرچ کريں گے ليکن تفريحی اليکٹرانک مصنوعات کی خريد ميں بچت نہيں کريں گے۔

اليکٹرانکس کی جرمن صنعت کا اندازہ ہے کہ اس سال اس کی مصنوعات کی فروخت ميں تقريباً چار فيصد کا اضافہ ہو گا۔

يوآخم کامپ کا کہنا ہے کہ جرمن گھرانوں ميں اب بھی پرانے پکچرٹيوب والے 20 ملين سے زائد ٹيلی وژن سيٹ ہيں، جن کی جگہ نئے ٹيلی وژن خريدے جائيں گے۔ اس کے علاوہ پتلی اسکرين والے ٹيلی وژن کی پہلی نسل کی جگہ اب جديد فليٹ اسکرين والے ٹی وی سيٹ خريدے جائيں گے۔ کامپ نے يہ بھی کہا: ’’جرمن گھروں ميں ايسے 10 ملين سے زائد ريفريجريٹر ہيں، جو 10 سال سے بھی زيادہ پرانے ہيں۔ اگر ان کی جگہ نئے ريفريجريٹر خريدے جائيں تو اس سے اتنی بجلی بچائی جا سکتی ہے جو پورے پرتگال کے ليے کافی ہو۔‘‘

نمائش ميں SAMSUNG کا نيا galaxy
نمائش ميں SAMSUNG کا نيا galaxyتصویر: AP

مستقبل کی جديد گھريلو مشينيں دن رات ميں اُس وقت خود بخود آن ہو جايا کريں گی، جب بجلی خاص طور پر سستی ہوتی ہے۔

رپورٹ: زابينے کنکارٹس، برلن / شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک     

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں