1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

برلن میں مشتبہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت

بینش جاوید
20 دسمبر 2016

عالمی رہنماؤں کی جانب سے جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ٹرک کے ذریعے کیے جانے والے مشتبہ حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ اس واقعے کے بعد فرانس نے بھی اپنی سکیورٹی مزید بڑھا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2UaNS
Deutschland Anschlag mit LKW auf Weihnachtsmarkt in Berlin
تصویر: Reuters/P. Kopczynski

فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ  نے اپنے پیغام میں کہا، ’’اس سانحے نے پورے یورپ کو غمزدہ کر دیا ہے، اس مشکل گھڑی میں فرانس جرمنی کے ساتھ ہے۔‘‘ فرانسیسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے بعد فرانس نے کرسمس مارکیٹوں کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔

گزشتہ روز برلن کی کرسمس مارکیٹ میں ٹرک پر سوار مشتبہ حملہ آور نے مارکیٹ میں کئی افراد کو ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔ اس مشتبہ حملے میں بارہ افراد کے ہلاک اور 48 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

Deutschland Neun Tote und viele Verletzte auf Berliner Weihnachtsmarkt
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ ان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،’’ پاکستانی عوام اس دکھ کی گھڑی میں جرمن عوام کے ساتھ ہیں۔ دہشت گردی ہم سب کی مشترکہ دشمن ہے اور دنیا کو متحد ہو کر اس کے خلاف لڑنا ہوگا۔‘‘

اس برس فرانس کے شہر نیس میں بھی اسی طرح کا ایک دہشت گردانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں 86 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ نیس کے میئر نے برلن حملے کے حوالے سے کہا،’’ بالکل ویسا ہی حملہ، بالکل ویسا ہی اندھا تشدد، خوش لوگوں کے لیے وہی نفرت۔‘‘

Deutschland Anschlag mit LKW auf Weihnachtsmarkt in Berlin
تصویر: Reuters/F. Bensch

یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے جرمنی سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں تمام متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا،’’ زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ یہ افراد کرسمس تہوار سے قبل خوشیاں منا رہے تھے جو کہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔‘‘

یورپی ملک اٹلی کے وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا،’’ کرسمس کے موقع پر جرمنی میں اس افسوس ناک واقعے پر ہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور جرمن عوام کے ساتھ ہیں۔‘‘

امریکا نے بھی جرمنی میں اس ہولناک واقعے کی مذمت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا،’’ وہ تمام لوگ جو ہمارے معاشروں کے لیے خطرہ ہیں ہم ان کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہیں۔‘‘