1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے جرمن امداد

رفعت سعید، کراچی25 نومبر 2008

کراچی میں قائم جرمن قونصلیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ زلزلہ متاثرین کو شدید سردی سے بچانے کے لیے مخصوص خیمے، ادویات، کمبل اوردیگر سامان فراہم کردیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/G1ty
جرمن حکومت نے 3لاکھ 80 ہزار یوروکی رقم امداد کے لے مختص کی ہے۔تصویر: AP

8 اکتوبر2005 کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد اقوام عالم کی طرف سے زلزلہ متاثرین کی بھرپور امداد کی گئی یہ امداد حکومت پاکستان کے لئے مشکل گھڑی میں کسی نعمت سے کم نہیں تھی۔

گوگزشتہ مہینے 29 اکتوبر کو صوبہ بلوچستان کے علاقے زیارت میں آنے والا زلزلہ کشمیر میں آنے والے زلزلہ کی طرح تباہ کن نہیں تھا پھر بھی حکومت پاکستان ان متاثرین کی وہ امداد نہیں کرسکی، جس کے وہ مستحق تھے جرمن حکومت اورپاکستان میں کام کرنے والے جرمن اداروں نے ہمیشہ مشکل حالات اورکسی بھی انسانی المیہ کی صورت میں متاثرین کو ہرممکن مدد فراہم کی ہے۔

Erdbeben im Südwesten Pakistans
جرمن حکومت کی کوشش ہے کہ امدادی ورکرسردی سے بچاؤ کے لیے جن چیزوں کی نشاندہی کریں ان کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔تصویر: DW/ Kishwar

حالیہ زلزلے میں بھی کراچی میں جرمن قونصلیٹ نے دیگر جرمن فلاحی اداروں کی معاونت سے متاثرین زلزلہ کی امداد کامنصوبہ شروع کیا۔ اس منصوبے کے لیے جرمن حکومت نے 3لاکھ 80 ہزار یوروکی رقم امداد کے لے مختص کی ہے۔

جرمن قونصلیٹ کے اعلامیے کے مطابق جرمن فلاحی اداروں کے لیے کام کرنے والے اہلکاربلوچستان سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد صرف ان چیزوں کا بندوبست کیا جائے جن کی متاثرین کو ضرورت ہے۔ جرمن حکومت کی کوشش ہے کہ امدادی ورکرسردی سے بچاؤ کے لیے جن چیزوں کی نشاندہی کریں ان کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ مشکل گھڑی میں جرمن حکومت کی طرف سے نہایت فراغ دلی سے مدد کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یورپی ممالک خاص طورپر جرمنی اورپاکستان کے درمیان ثقافتی، اقتصادی اورسماجی میدان میں تعلقات دن بہ دن مستحکم ہورہے ہیں۔