1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بم سازی میں مصنوعی کھاد کا استعمال، امریکہ کی تشویش

1 ستمبر 2011

افغانستان میں متعدد امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے زیادہ تر بموں میں استعمال ہونے والا ایک کیماوی مرکب ایک مصنوعی کھاد سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ کھاد پاکستان کی ایک فرٹیلائزر کمپنی تیار کرتی ہے۔

https://p.dw.com/p/12RNV
امریکی سینیٹر باب کَیسیتصویر: AP

پاک عرب فرٹیلائزر لمیٹڈ، پاکستان کی ایک ایسی واحد فرٹیلائزر کمپنی ہے، جو کیلشیم امونیم نائٹریٹ تیار کرتی ہے۔ اگرچہ کیلشیم امونیم نائٹریٹ نامی مصنوعی کھاد کو بنیادی طور پر کاشتکاری کے لیے استعمال میں لایا جاتا ہے تاہم ایک خاص عمل کے بعد اس سے بم بھی بنایا جا سکتا ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں گزشتہ برس اسی کھاد سے ایک لاکھ چالیس ہزار بم بنائے گئے، جو بعد ازاں جنوبی اور مشرقی افغانستان اسمگل کیے گئے۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے خلاف استعمال کیے جانے والے 80 فیصد بم اُسی کھاد میں استعمال کیے گیے ایک مرکب سے تیار کیے گئے، جو پاک عرب فرٹیلائزر کمپنی  تیار کرتی ہے۔

ڈیرھ برس قبل واشنگٹن حکومت نے پاکستانی حکام اور پاک عرب فرٹیلائز کمپنی کے حکام کے ساتھ مذاکرات شروع کیے تھے تاکہ کیلشیم امونیم نائٹریٹ کےغلط استعمال کو روکنے کے لیے ضروری قانون سازی ہو سکے۔ لیکن ابھی تک کیلشیم امونیم نائٹریٹ کی فروخت کے حوالے سے کوئی قانون نہیں بن سکا ہے۔ امریکی حکام نے البتہ کہا ہے کہ پاکستانی حکومت اور فرٹیلائزر کمپنی اس حوالے سے مؤثر قانون بنانے کے لیے تیار ہے۔

Afghanistan / US-Soldaten / Helmand / NO-FLASH
افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے لیے گزشتہ برس بدترین رہاتصویر: AP

گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی سینیٹر باب کَیسی کہتے ہیں،’ اگر کسی ملک میں ایک ایسی فیکٹری ہے، جہاں کوئی ایسا کیماوی مرکب تیار ہو رہا ہے جو بعدازاں غلط طریقے سے استعمال میں لایا جا رہا ہے تو اس ملک پر بھی نصف ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے‘۔

باب کَیسی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ رواں برس کیلشیم امونیم نائٹریٹ کی فروخت کے حوالے سے قانون سازی ہو جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ پاک عرب فرٹیلائزر اس کھاد کی تیاری کے طریقہ کار کو بدل دے ، جس کے نتیجے میں اس سے بم کی تیاری ممکن نہ ہو سکے۔

سن 2001ء میں افغانستان میں طالبان باغیوں کی طاقت کو ختم کرنے کے لیے شروع ہونی والی جنگ میں اب تک 710 امریکی فوجی مارے جا چکے ہیں جبکہ سات ہزار 440 زخمی ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے لیے خون ریز ترین ثابت ہوا اور اس دوران 252 فوجی لقمہ اجل بنے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید