1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بم کو ماں سے منسوب کرنا مناسب نہیں، پوپ فرانسس

صائمہ حیدر
7 مئی 2017

مسیحیوں کے سب سے بڑے مذہبی رہنما پوپ فرانسس نے امریکا کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے غیر ایٹمی بم کو ’بموں کی ماں‘ کا نام دینے کی مذمت کی ہے۔ پوپ کا کہنا ہے کہ ماں کا لفظ بم جیسے مہلک ہتھیار کے ساتھ منسوب کرنا غلط ہے۔

https://p.dw.com/p/2cYh2
Vatikan Papst Franziskus Ostermesse auf dem Petersplatz
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi

گزشتہ ماہ امریکی فوج کی جانب سے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں ایک امریکی فوجی طیارے سے داعش کی سرنگوں کے سلسلے پر پھینکے گئے دنیا کے سب سے بڑے غیر جوہری بم کو عرف عام میں ’ایم او اے بی‘ یا  ’تمام بموں کی ماں‘ کہا جاتا ہے۔ اور اس کا باقاعدہ نام ’جی بی یو 43 ‘ ہے۔

اس بم کا وزن قریب دس ہزار کلوگرام تھا اور اس نے اپنے ہدف کو جی پی ایس نظام کی مدد سے نشانہ بنایا۔ پوپ فرانسس نے ہفتے کے دن طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ اُنہوں نے جب اس مہلک ہتھیار کے ساتھ ماں کا نام جُڑا ہوا سنا تو انہیں بے حد شرمندگی محسوس ہوئی۔

پوپ کا کہنا تھا،’’ ماں جنم دیتی ہے اور یہ ہتھیار موت دیتا ہے اور ہم اسے ماں کہہ رہے ہیں؟ یہ سب کیا ہو رہا ہے؟‘‘

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پشیواپوپ فرانسس 24 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات ممکنہ طور پر کچھ عجیب نوعیت کی ہو گی، جس دوران  پوپ فرانسس اور امریکی صدر مہاجرت، تارکینِ وطن اور ماحولیاتی تبدیلی کے موضوعات پر بات چیت کریں گے۔ خیال رہے کہ ان معاملات پر دونوں رہنما اختلافی موقف رکھتے ہیں۔