1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنڈس لیگا: نمبروَن پوزیشن پر میونخ کی’کمزور گرفت‘

21 نومبر 2011

جرمن قومی فٹ بال چیمپئن شپ بنڈس لیگا کے تیرہویں میچ ڈے کے اختتام پر بائرن میونخ بدستور سرفہرست ہے تاہم اس میچ ڈے کے اختتام پر اس پوزیشن پر اس کی گرفت کچھ کمزور پڑ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/13E55
تصویر: dapd

بنڈس لیگا کے تیرہویں میچ ڈے کے آخری روز اتوار کو دو میچ کھیلے گئے۔ ان میں اشٹٹ گارٹ نے آؤگسبرگ کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرایا جبکہ ہیمبرگ نے ہوفن ہائیم کو دو صفر سے شکست دی۔

ہفتے کے مقابلوں میں ڈورٹمنڈ نے بائرن میونخ کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے ہرا کر اس کی سرِفہرست پوزیشن کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

اسی روز دیگر مقابلوں میں شالکے نے نیوریمبرگ کو صفر کے مقابلے میں چار گول سے ہرایا۔ فرائی برگ اور ہیرتھا برلن کا میچ دو دو گول سے برابر رہا۔ وولفس برگ نے ہینوور کو ایک کے مقابلے میں چار گول سے پچھاڑا۔ مؤنشن گلاڈ باخ نے بریمن کو صفر کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرایا۔

قبل ازیں جمعے کو اس میچ ڈے کے پہلے مقابلے میں لیورکوزن نے کائزرلاؤٹرن کی ٹیم کو دو صفر سے مات دی تھی۔

بنڈس لیگا کے پوائنٹس ٹیبل کی صورت حال:

بائرن میونخ اٹھائیس پوائنٹس کے ساتھ بدستور سرفہرست ہے۔ ڈورٹمنڈ اور مؤنشن گلاڈ باخ چھبیس چھبیس پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ شالکے چوتھے نمبر پر ہے اور اسے پچیس پوائنٹس حاصل ہیں۔

پانچویں نمبر پر تئیس پوائنٹس کے ساتھ بریمن ہے۔ اکیس پوائنٹس کے ساتھ اشٹٹ گارٹ چھٹے نمبر پر ہے جبکہ اتنے ہی پوائنٹس کے ساتھ لیورکوزن ساتویں نمبر پر ہے۔ ہینوور انیس پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔ ہوفن ہائیم اور ہیرتھا برلن سترہ سترہ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔

اس ہفتے ریفری بابک رفعتی کی جانب سے خودکشی کی کوشش نے بنڈس لیگا کے حلقوں کو تشویش زدہ رکھا۔ انہوں نے ہفتے کو کولون کے ایک ہوٹل میں اپنی جان لینے کی کوشش کی تھی۔ تاہم بروقت مداخلت سے انہیں بچا لیا گیا اور وہ ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

Babak Rafati
ریفری بابک رفعتتصویر: picture alliance/ZB

اسی وجہ سے ہفتے کو کولون اور مائنز کی ٹیموں کے درمیان ہونے والا میچ مؤخر کر دیا گیا تھا۔ رفعتی اسی میچ میں ریفری کے فرائض انجام دینے والے تھے۔

بابک کے والد Djalal Rafati نےکولون کے اخبار ایکسپریس سے بات چیت میں کہا کہ وہ اپنے بیٹے کی جانب سے خودکشی کی کوشش کو نہیں سمجھ پائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بابک بظاہر کسی مسئلے کا شکار نظر نہیں آتا تھا اور نہ ہی اس نے ان سے حالیہ دنوں میں کسی ذہنی دباؤ کا ذکر کیا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں