1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: عمارت میں دھماکہ، متعدد افراد ہلاک

28 جون 2021

بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں ایک عمارت میں دھماکہ ہونے سے کم از کم سات افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے تفتیش جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/3vevO
Bangladesch | Gebäudeeinsturz in Dhaka
تصویر: bdnews24.com

بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ڈھاکہ میں اتوار کی شام کو ایک بڑا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم سات افراد کی موت ہوگئی ہے جب کہ بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

یہ دھماکہ شہر کے موگھ بازار علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت میں ہوا جس میں متعدد دکانیں، شو رومز اور نجی دفاتر واقع ہیں۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ دھماکے کی وجہ کیا تھی۔

اب تک جو کچھ پتہ چلا ہے

بنگلہ دیشی حکام نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے کم از کم سات افراد کی موت ہوچکی ہے جب کہ پچاس سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کمشنر شفیق الاسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔

کئی بسیں جو دھماکے کے وقت عمارت کے باہر ٹریفک جام میں پھنس گئی تھیں انہیں بھی دھماکے کی وجہ سے کافی نقصان پہنچا ہے۔

Bangladesch | Gebäudeeinsturz in Dhaka
تصویر: bdnews24.com

دھماکے کی شدت سے آس پاس کی کم از کم سات دیگر عمارتوں کو بھی خاصا نقصان ہوا ہے جبکہ تین بسوں اور کئی کاروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

زخمی ہونے والوں میں بہت سے لوگ بسوں اور کاروں پر سوار تھے جو دھماکے کا شکار ہونے والی عمارت کے سامنے ٹریفک میں پھنس گئے تھے۔

ٹی وی اور سوشل میڈیا پر حادثے کی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمارت کنکریٹ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہے اور سڑکوں پر شیشے اور ملبے پھیل گئے ہیں۔

دھماکہ کیسے ہوا؟

دھماکے کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ حکا م کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ یہ دھماکہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے۔

ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کمشنر شفیق الاسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے یہ کہا جاسکے کہ یہ کسی تخریبی کارروائی کا نتیجہ ہے۔

Bangladesch | Gebäudeeinsturz in Dhaka
تصویر: bdnews24.com

انہوں نے کہا کہ عمارت میں ایک ریستوراں واقع ہے اور ہوسکتا ہے کہ وہاں کسی گیس سلنڈر میں آگ لگنے کی وجہ سے یہ دھماکہ ہوا ہو۔

بنگلہ دیش فائر سروس اور سول ڈیفینس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ سجاد حسین نے بھی کہا کہ کھانا پکانے والی گیس کا اخراج آگ لگنے کی وجہ ہوسکتی ہے۔

اس ہلاکت خیز واقعے کے اصل اسباب کا پتہ لگانے کے لیے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے جب بنگلہ دیش میں اس ہفتے کے اواخر سے سخت کووڈ لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور لوگ جلد بازی میں ڈھاکہ چھوڑ کر اپنے اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔

ج ا/ ص ز (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

’’تعلیم سب کے لیے ہے تو روہنگیا کے لیے کیوں نہیں؟‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں