1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوب ڈلن نوبل انعام وصول کرنے کو تیار ہو گئے

29 مارچ 2017

امریکی راک لیجنڈ بوب ڈیلن بالآخر ادب کا نوبل انعام وصول کرنے کے لیے راضی ہو گئے ہیں۔ آئندہ ویک وینڈ پر اسٹاک ہولم میں منعقد ہونے والی ایک سادہ سی تقریب میں وہ یہ ایوارڈ وصول کریں گے۔

https://p.dw.com/p/2aGHk
Bob Dylan US-amerikanischer Musiker und Lyriker
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Castello

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے انتیس مارچ بروز بدھ بتایا ہے کہ امریکی راک لیجنڈ بوب ڈلن اسٹاک ہولم میں اپنا نوبل انعام وصول کر لیں گے۔ سویڈش اکیڈمی کے اس اعلان کے ساتھ ہی ایسی چہ میگوئیوں کا بھی خاتمہ ہو گیا ہے کہ آیا ڈلن یہ ایوارڈ وصول بھی کریں گے یا نہیں۔

ادب کا نوبل انعام، امریکی گیت نگار بوب ڈلن کے نام

باب ڈلن کے لیے امریکی صدارتی تمغہء آزادی

باب ڈلن کا چین میں پہلا کنسرٹ، منتخب گیتوں کی اجازت

بتایا گیا ہے کہ 75 سالہ ڈلن اس ویک اینڈ پر سویڈن کا دورہ کر رہے ہیں، جس دوران وہ ہفتہ اور اتوار اسٹاک ہولم میں کنسرٹس میں شریک ہوں گے۔ اسی موقع پر انہیں گزشتہ برس کا ادب کا نوبل انعام بھی سونپ دیا جائے گا۔

اکیڈمی کی مستقل سیکرٹری سارہ ڈینیئس نے بتایا ہے کہ اس تقریب کو سادہ رکھا جائے گا جبکہ اس میں اکیڈمی کا عملہ اور چیدہ چیدہ مہمان ہی شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بوب ڈلن کی خواہش کے مطابق کیا جا رہا ہے۔ سارہ کے مطابق ویک اینڈ پر ڈلن کو یہ انعام دے دیا جائے گا جبکہ انعام کی نقد رقم (نو لاکھ تیس ہزار امریکی ڈالر) بعد ازاں انہیں منتقل کی جائے گی۔

گزشتہ برس اکتوبر میں سال دو ہزار سولہ کا ادب کا نوبل انعام بوب ڈلن کو دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی گیت نگار کو ادب کا یہ اعلیٰ ترین انعام دیا گیا ہے۔

سویڈش اکیڈمی نے 75 سالہ ڈلن کے لیے ادب کے نوبل انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے’’گیتوں کی عظیم امریکی روایات میں رہتے ہوئے نئے شاعرانہ اظہاریے متعارف کروائے‘‘۔

بوب ڈلن کو نوبل انعام دیے جانے کے حوالے سے اندازے اور قیاس آرائیاں گزشتہ کئی برسوں سے جاری تھیں، تاہم ماہرین کو توقع نہیں تھی کہ ادب کے اس انتہائی اعلیٰ انعام کو پوپ، راک اور لوک گیت نگاری تک پھیلا دیا جائے گا۔

ڈلن چوبیس مئی سن 1941 کو امریکی ریاست مینیسوٹا کے مقام ڈُولُوتھ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ متوسط طبقے کے ایک یہودی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ سن 1992 میں ٹونی موریسن کے بعد نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے امریکی ادیب ہیں۔

وہ بیک وقت شاعر، اداکار اور مصنف ہونے کے علاوہ ساز نواز بھی ہیں۔ انہوں نے کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے ہیں۔ سن 2008 میں انہیں موسیقی اور امریکی ثقافت کے لیے خدمات دینے کے احترام میں پولٹزر پرائز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔